Himmat Wale Rasool

Book Name:Himmat Wale Rasool

اے مَحْبُوب ! صبر کیجیے!

 اللہ پاک نے فرمایا:

فَاصْبِرْ كَمَا صَبَرَ اُولُوا الْعَزْمِ مِنَ الرُّسُلِ (پارہ:26، سورۂ احقاف:35)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:تو (اے حبیب!)تم صبر کرو جیسے ہمت والے رسولوں نے صبر کیا۔

 یہ ہمارے آقا   صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کو حکم دیا جا رہا ہے: اے مَحْبُوب  صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! قوم آپ کو ستاتی ہے * کفّار ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں*طائِف والوں نے پتھر تک برسا دئیے! *ابوجہل بدبخت نے دُشمنی کی انتہا کر دی*ابولہب اور اس کے بیٹے گستاخی میں حدْ سے گزر گئے*لوگ آپ کو اور آپ کے غُلاموں کو تکلفیں پہنچاتے ہیں۔ اے پیارے مَحْبُوب  صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! آپ اِن تکلیفوں کے باوُجُود نیکی کی دعوت کا کام جاری رکھیے! ایسے صبر فرمائیے! جیسے اُولُو الْعَزْم رسولوں نے فرمایا ہے۔

نیکی کی دعوت مشکل کام ہے

پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہمارے لیے بھی سبق ہے۔ نیکی کی دعوت کا کام ہمیشہ ہی مشکل رہا ہے، دِین پر چلنا ہمیشہ ہی دُشوار رہا ہے۔ *حضرت نُوح  علیہ السَّلام  سے لے کر ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ   صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  تک ہر نبی  علیہ السَّلام  کی مخالفت کی گئی *حضرت یحیٰ  علیہ السَّلام  نے ایک مسئلہ بیان فرمایا تھا، اِس کے نتیجے میں بدبخت بادشاہ نے آپ کو شہید کروا دیا تھا([1]) *حضرت زکریا  علیہ السَّلام  کو شہید کیا گیا([2]) *بنی اسرائیل نے


 

 



[1]...البدایہ و النہایہ، حصّہ:1، جلد:1، صفحہ:438-439 ملخصاً۔

[2]...سیرت الانبیا، صفحہ:764۔