Book Name:Himmat Wale Rasool
* امامَت*پیشوائی*قیادَت*لیڈر شِپ جو ہے نا، یہ صَبْر کا نتیجہ ہے۔ یہ نوٹ کرنے کی بات ہے، صبر کریں، ہمّت دکھائیں، استقامت اپنائیں، کیسے ہی حالات ہو جائیں، اپنے رَسْتے پر قائِم رہیں، پاؤں پر جمے رہیں، اس کے بدلے اللہ پاک امامت، قیادت اور پیشوائی عطا فرماتا ہے۔ قرآنِ کریم میں ہے:
وَ جَعَلْنَا مِنْهُمْ اَىٕمَّةً یَّهْدُوْنَ بِاَمْرِنَا لَمَّا صَبَرُوْا۫ؕ- (پارہ:21، سورۂ سجدہ:24)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اورجب بنی اسرائیل نے صبر کیا تو ہم نے اُن میں سے کچھ لوگوں کو اِمام بنادیا جو ہمارے حکم سے رہنمائی کرتے تھے۔
بنی اسرائیل دُنیا میں غُلامی کی زندگی گزار رہے تھے۔ فِرعون اور اُس کی قوم ان پر ظُلْم ڈھاتے تھے، 70 ہزار بچے اِس بدبخت نے قتل کروا دئیے! اور کئی طرح کے ظُلْم ڈھائے۔ یعنی بنی اسرائیل بظاہِر اتنی کمزوری میں تھے، غُلامی میں تھے مگر اللہ پاک نے فرمایا: جب انہوں نے صبر کیا تو ہم نے انہیں امامت و پیشوائی عطا فرما دی۔([1])
پتا چلا؛ صبر کا نتیجہ امامت نکلتا ہے۔
سبق پِھر پڑھ صداقت کا، عدالت کا، شجاعت کا
لیا جائے گا تجھ سے کام دُنیا کی امامت کا
پیارے اسلامی بھائیو! یہ حقیقت ہے۔ ہم یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ مسلمانوں کی ترقی پیسے میں ہے، معاشِی ترقی میں ہے۔ حقیقت یہ نہیں ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مسلمانوں کی ترقی صبر میں ہے، ہمّت میں ہے، استقامت میں ہے۔