Book Name:Himmat Wale Rasool
آپ نے ایک ہزار سال سے زیادہ زندگی پائی، 950 سال تک آپ اپنی قوم کو نیکی کی دعوت دیتے رہے، قوم ایسی سخت اور ایسی کٹر کافِر تھی کہ 950 سال کی محنت کے باوُجُود صِرْف 80 افراد نے کلمہ پڑھا۔اِس کے باوُجُود آپ کے حوصلے پست نہ ہوئے، آپ کی ہمّت کمزور نہ پڑی، آپ استقامت کے ساتھ مسلسل نیکی کی دعوت دیتے رہے، ([1])لوگ آپ پر ظُلْم ڈھاتے، معاذ اللہ! آپ پر جسمانی تَشَدُّد کیا جاتا، یہاں تک آپ علیہ السَّلام بیہوش ہو جاتے، پِھر جب ہوش آتا تو دوبارہ نیکی کی دعوت شروع فرما دیا کرتے تھے۔ ([2])
پیارے اسلامی بھائیو!یہاں سے غور فرمائیے! حضرت نُوح علیہ السَّلام کی ہمّت کیسی تھی؟ حوصلہ کیسا عظیم تھا...؟ *آج ہم دو چار مرتبہ علاقائی دورہ کر لیں، کوئی بات نہ سُنے تو ہمّت ہار کر علاقائی دورہ بند کر دیتے ہیں *چار دِن دَرْس دے لیں، زیادہ افراد شرکت نہ کریں تو ہمّت ہار کر دَرْس بند کر دیتے ہیں *قافلہ، قافلہ کی رَٹ لگائے رکھیں، کوئی بھی قافلے کے لیے تیار نہ ہو سکے تو دعوت ہی دینا چھوڑ جاتے ہیں *گھر والوں کو بہت سمجھایا، بات نہیں مانتے، گھر میں دِینی ماحَوْل نہیں بن پا رہا، یہ کہہ کر ہم نیکی کی دعوت دینا چھوڑ دیتے ہیں۔ حضرت نُوح علیہ السَّلام کی ہمّت مبارَک دیکھیے! ایک دو دِن نہیں، دو چار سال نہیں بلکہ 9 سو 50 سال تک مسلسل نیکی کی دعوت دیتے رہے، دِن رات دیتے رہے۔
اچھا ہمارے ہاں بات اَثَر نہیں کر رہی ہوتی، اس کی وجہ حکمتِ عملی کی کمی ہوتی ہے، ہم اگر حکمتِ عملی کے ساتھ نیکی کی دعوت دیں تو ایک آواز پر درجنوں لوگ جمع ہو جاتے ہیں، حضرت نُوح علیہ السَّلام نے جو 950 سال نیکی کی دعوت دی، لوگوں نے اس پر کاننہ