Book Name:اعوذ باللہ Parhnay Ke Fazail
اللہُ اکبر! پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! فِرْعَون جیسا سرکش کافِر اگرچہ اپنی دُنیوی جھوٹی عزّت بچانے کے لیے ہی سہی، جب اللہ پاک کے حُضُور اپنی مُحْتاجی و بےبسی کا اِظْہار کرے، مان لے کہ مولیٰ! تُو ہی قُدْرتوں والا ہے، میں تو بےبس مُحْتاج سا بندہ ہوں، جب فِرْعَوْن پناہ چاہے تو اللہ پاک ایسا کَرم فرماتا ہے، سوچئے ہم تو پھر مسلمان ہیں، اُس رَبُّ الْعَالَمِیْن کے حُضُور سجدے کرنے والے، اُس کے محبوبِ کریم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا کلمہ پڑھنے والے ہیں، ہم جب اپنی مُحْتاجیوں کا اقرار کریں گے، اپنی بےبسی کا تَصَوُّر جما کر دِل کی گہرائی سے مان لیں گے کہ مولیٰ! میں مُحْتاج ہوں، تیرا بندہ ہوں، میری کوئی طاقت نہیں، کوئی قُوَّت نہیں، اے مالِکِ کریم! میں تیری پناہ میں آتا ہوں۔ تب ہم پر کیسی کیسی کرم نوازیاں ہو جائیں گی۔
پیارے اسلامی بھائیو! تھوڑی سی تَوَجُّہ دیں، ہم واقعی بےبس ہیں۔ غور فرمائیے! *اگر زمین پَھٹ جائے، کیا ہم اسے رَوک پائیں گے؟ نہیں رَوْک سکتے نا۔ کون روک سکتا ہے؟ اللہ پاک۔ تو کیوں نہ اللہ پاک کی پناہ حاصِل کی جائے *آسمان سے مُوسلا دھار بارش برسے، سیلاب آجائیں، ہم رَوْک سکتے ہیں؟ نہیں روک سکتے *زَلْزَلے آجائیں، ہم رَوْک سکتے ہیں؟ نہیں *جنگلوں میں ہزارہا قسم کے جانور ہیں، اگریہ جانور شہروں کا رُخ کر لیں، کیا ہم انہیں رَوْک پائیں گے؟ نہیں رَوْک پائیں گے *اچھا جنگل بھی ذرا دُور کی بات ہو گئی، ہمارے گھروں کے اندر کتنے سارے زہریلے جانور موجود ہوتے ہیں، چھپکلی عام پائی جاتی ہے، گھروں میں آزاد گھوم رہی ہوتی ہے۔ سردیوں میں نہ جانے کہاں گم ہو جاتی ہے، گرمیوں میں پتا نہیں کہاں سے نکل آتی ہے۔ یہی چھپکلیاں اگر ساری کی ساری نکل آئیں، کیا ہم انہیں