Book Name:اعوذ باللہ Parhnay Ke Fazail
پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خوشبوؤں سے مَہک رہا تھا اور میرا رُخْسار تو 8 دِن تک مہکتا رہا۔([1])
وہ جس رَہ سے گُزرتے ہیں، بَسی رہتی ہے مُدَّت تک
نصیب اُس گھر کے جس گھر میں وہ ٹھہریں مِیہماں ہو کر([2])
وضاحت:پیارے آقا صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم جس راستے سے گزر جاتے ہیں وہ لمبے عرصے تک خوشبو دار رہتا ہے، اللہ اکبر ! وہ گھر کتنا خوش نصیب ہےکہ جس گھر میں آپ جلوہ فرما ہوتے ہیں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
حدیثِ پاک میں ہے:اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اعمال کا دار و مدار نیّتوں پر ہے۔([3])
اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے!*رضائے الٰہی کے لیے بیان سُنوں گا*بااَدَب بیٹھوں گا* خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
صحابئ رسول حضرت ابوسعید خُدْری رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ میں نے