Book Name:اعوذ باللہ Parhnay Ke Fazail
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ: میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
حضرت محمد بن سَعید رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: میں نے دُرودِ پاک کی ایک تعداد مُقَرَّر (Fixed) کر رکھی تھی اور روزانہ اُتنی تعداد میں دُرود شریف پڑھ کر سویا کرتا تھا، اَلحمدُ لِلّٰہ! دُرودِ پاک کی برکت سے ایک روز مجھ پر کرم ہو گیا، میں سویا ہوا تھا کہ قسمت جاگ اُٹھی، پیارے آقا، حبیبِ خُدا صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم میرے خواب میں تشریف لائے اور محبّت بھرے لہجے میں فرمایا: اے میرے پیارے اُمَّتی! جس مُنہ سےتم مجھ پر درود پڑھتے ہو، لاؤ! میں اُس منہ کو چوم لوں...!!
حضرت محمد بن سَعید رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: جانِ کائنات، فخرِ مَوجُودات صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ ذیشان سُن کر مجھے حیا آگئی کہ کہاں میرا مُنہ اور کہاں حُضُور صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے پیارے پیارے، سوہنے سوہنے مُبارَک ہونٹ...!! یہ سوچ کر میں نے حیا سے اپنا چہرہ جھکا لیا، مگرسراپا حُسْن و جمال، بی بی آمنہ کے لال صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے خُود میرے رُخْسارکو چوم لیا ...!!
حضرت محمد بن سَعید رحمۃُ اللہِ علیہ مزید فرماتے ہیں: سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے مجھے اِس عنایت سے نوازا ہی تھا کہ میری آنکھ کھل گئی، میرا کمرہ