Book Name:اعوذ باللہ Parhnay Ke Fazail
جو حضرت زبیر بن عوّام رَضِیَ اللہُ عنہ کے ساتھ لگا ہوا تھا، آپ چونکہ اللہ پاک کی پناہ چاہتے تھے، لہٰذا وہ خَبِیث کالا سیاہ ہو کر اِنتہائی بدحال ہو گیا۔ ہمیں بھی چاہئے کہ ہم اِسْتِعَاذَہ (یعنی اللہ پاک سے پناہ چاہنے ) کی کثرت کیا کریں۔ اِس کا ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ دِن میں وقتاً فوقتًا اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم پڑھتے رہیں، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! شیطان خَبِیث سے پناہ ملی رہے گی۔
10مرتبہ اَعُوْذُ بِاللہ پڑھنے کی فضیلت
پیارے اسلامی بھائیو! آج کل ایڈوانس دَور ہے، اگر کسی کو سِیکیورٹی تھریڈز ہوں یعنی جان، مال وغیرہ کا خطرہ ہو تو وہ بڑی رقم خرچ کر کے سِیکیورٹی گارڈز رکھتا ہے، کیوں..؟ تاکہ کوئی اُس کو نقصان نہ پہنچا سکے۔ کیا خیال ہے؟ یہ سِیکیورٹی گارڈ اُسے نقصان سے بچا سکتے ہیں؟ نہیں بچا سکتے۔ اِذَا جَاءَ التَّقْدِیْر ُ فَاتَ التَّدْبِیْرُ جب تقدیر غالِب آتی ہے تو تدبیریں دھری کی دھری رہ جاتی ہیں۔ لیکن پِھر بھی سِیکیورٹی گارڈز تو رکھے ہی جاتے ہیں نا۔
ہم میں سے ہر ایک کو سِیکیورٹی تھریڈز ہیں اور اتنے خطرناک تھریڈز کہ اِس میں جان کا نہیں اِیْمان کا خطرہ ہے۔ دُشْمن ایسا چالاک، چاق و چوبند، ایسی بُری تَرِین پلاننگ کرنے والا ہے کہ اللہ پاک کی پناہ...!! اور وہ دُشمن ہے کہاں: ہماری رگوں میں خون کی طرح دوڑ رہا ہے۔ اب بتائیے! ایسے خطرناک دُشْمن کے خِلاف ہمیں کتنی سِیکیورٹی کی ضرورت ہے۔ جب جان بچانے کے لیے لوگ ہزاروں بلکہ لاکھوں روپے خرچ کر کے سِیکیورٹی حاصِل کر لیتےہیں تو ہم اتنے خطرناک تَرِین دُشمن سے اپنی جان نہیں بلکہ اِیمان بچانے کے لیے سِیکیورٹی کیوں حاصِل نہیں کرتے۔
اب آپ کہیں گے کہ یہ سِیکیورٹی کہاں سے ملے گی؟ کیسے ملے گی؟ کتنا خرچہ ہو گا؟ بہت آسان طریقہ ہے۔ قربان جائیے! ہمارے آقا و مولیٰ، مکّی مدنی مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم