اعوذ باللہ Parhnay Ke Fazail

Book Name:اعوذ باللہ Parhnay Ke Fazail

پناہ صِرْف ایک ہی ہے

سُبْحٰنَ اللہ! پتا چلا؛ بندہ یہ سمجھ لے کہ میں بےبَس ہوں، پناہ صِرْف اللہ پاک کے حُضُور مِلے گی تو ساری مشکلیں ٹل سکتی ہیں۔ اللہ پاک فرماتا ہے:

وَ ظَنُّوْۤا اَنْ لَّا مَلْجَاَ مِنَ اللّٰهِ اِلَّاۤ اِلَیْهِؕ-ثُمَّ تَابَ عَلَیْهِمْ لِیَتُوْبُوْاؕ-اِنَّ اللّٰهَ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ۠(۱۱۸)

(پارہ:11، سورۂ توبہ:118)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اور انہوں نے یقین کرلیا کہ اللہ کی ناراضگی سے (بچنے کے لیے) اس کے سوا کوئی پناہ نہیں تو اللہ نے ان کی توبہ قبول فرمالی تا کہ وہ تائب رہیں۔ بیشک اللہ ہی توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔

پیارے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا؛ اللہ پاک کی پناہ میں آئے بغیر ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔ لہٰذا اچھا یہی ہے کہ ہم اللہ پاک کی پناہ میں آجائیں، اُس کے حُضُور عرض کریں: مولیٰ! میں کمزور ہوں، ناتواں  ہوں، بےبس ہوں، میرے پلّے کچھ نہیں ہے۔ اے مالِکِ کریم! تیرا یہ کمزور بندہ تیرے حُضُور حاضِر ،تجھ سے پناہ کا طلب گار ہے ، مجھے پناہ نصیب فرما دے۔

 اَعُوْذُ بِاللہِاور آزاد خیالی کا تصَوُّر

پیارے اسلامی بھائیو! آج کل ایک نظریہ بڑا عام ہے، بہت سارے لوگ اس کے گروِیْدَہ بھی ہو جاتے ہیں اور وہ نظریہ ہے آزاد خیالی(Free Will Theoryاَعُوْذُ بِاللہِ میں اس کی بھی کاٹ ہے۔ ہماری مرضِی اور ہمارا اِرادہ جو ہے یہ ایک خاص حَدْ تک کام کر سکتا ہے، اگر ہم اسے آزاد چھوڑ دیں، بالکل آزاد خیال ہو جائیں تو ہمارے اِرادوں، ہماری سوچوں