Book Name:اعوذ باللہ Parhnay Ke Fazail
کو مَنْحوس سمجھا جاتا ہے *خالی قینچی چلانے کو مَنْحوس سمجھا جاتا ہے *سورج گرہن کے وقت حاملہ عورت چھری سے کوئی چیز نہ کاٹے کہ بچہ پیدا ہو گا تو اس کا ہاتھ یا پاؤں کٹا ہوا ہو گا*بہت سارے وَہمی طبیعت کے لوگ ماہِ صَفَر کو مصیبتوں، آفتوں کا مہینا سمجھتے ہیں *خصوصاً اس کی ابتدائی 13 تاریخیں جنہیں تیرہ تیزی کہا جاتا ہے، ان تاریخوں کو بہت مَنْحوس سمجھا جاتا ہے *وہمی طبیعت کے لوگوں کا یہ ذہن بنا ہوتا ہے کہ صَفَر کے مہینے میں نیا کاروبار شروع نہیں کرنا چاہئے، ورنہ نقصان کا خطرہ ہے *صَفرَ المظفر میں سَفَر کرنے سے بچنا چاہئے، حادثہ ہو جانے کا خطرہ ہے *اس مہینے میں شادیاں نہ کریں، بچیوں کی رخصتی نہ کریں، گھر برباد ہو جانے کا خدشہ ہے *بہت سارے وہمی طبیعت کے لوگ ماہِ صفر میں بڑا کاروبار شروع نہیں کرتے *کاروباری لین دین نہیں کرتے *گھر سے باہَر آمد و رفت میں کمی کر دیتے ہیں۔ کیوں...؟ نحوست ہو گی، حادثہ پیش آ سکتا ہے۔
لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہ...!! جب خیال کو آزاد چھوڑیں گے تو شیطان یونہی قبضے جمائے گا۔ حالت دیکھیےآپ...!! انسان ہوائی جہاز پر بیٹھ کر ہوا میں سَفَر کر رہا ہے، اتنی ترقی کر لی مگر دماغ دیکھئے! 13 نمبر کو مَنْحوس سمجھ رہا ہے۔
ارے بھائی...!! کچھ نہیں ہوتا۔ جس کالی بِلّی کے رستہ کاٹنے سے ڈر رہے ہو، اس بِلِّی کے خالق و مالِک اللہ رَبُّ العِزَّت کی پناہ میں آجاؤ! بیچاری کالی بِلّی تو تمہارا کیا بگاڑے گی، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ساری بگڑیاں بن جائیں گی۔
بُرائی کے 70 دروازے
حضرت مَکْحُول رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: جس نے کہا: لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّۃَ اِلّا بِاللہِ وَ لَا مَنْجَاَ مِنَ اللہِ اِلَّا اِلَیْہِ اللہ پاک اس سے 70 قسم کی تکلفیں دُور فرما دے گا۔ جن میں سے