Book Name:اعوذ باللہ Parhnay Ke Fazail
اب سُوال یہ ہے کہ اِس خَبِیث سے بچنا کیسے ہے؟ آیتِ کریمہ سنیئے! اللہ پاک فرماتا ہے:
وَ اِمَّا یَنْزَغَنَّكَ مِنَ الشَّیْطٰنِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰهِؕ-اِنَّهٗ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ(۳۶)
(پارہ:24، سورۂ حم السجدۃ:36)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اور اگرتجھے شیطان کی طرف سے کوئی وَسْوَسہ آئے تو اللہ کی پناہ مانگو۔ بیشک وہی سننے والا، جاننے والا ہے۔
یعنی اے انسان! اگر شیطان تجھے وَسْوَسہ دِلائے، اللہ پاک کی نافرمانی پر اُبھارے تو اُس کے شَر سے بچنے کے لیے اللہ پاک کی پناہ مانگ، رَبِّ کریم کے حُضُور التجائیں کر، بیشک وہ تیری دُعاؤں، التجاؤں کو سُننے والا، تیرے حَال کو جاننے والا ہے۔([1])
راہِ دِین کا خطرناک تَرِین ڈاکو...!!
حضرت جنید بغدادی رحمۃُ اللہِ علیہ بہت بڑے بزرگ ہوئے ہیں۔ آپ فرماتے ہیں: ایک رات میں نے خواب دیکھا، کیا دیکھتا ہوں، شیطان نے اپنے سارے کپڑے اُتارے ہوئے ہیں اور انسانوں کے ساتھ کھیل رہا ہے۔ میں نے پوچھا: اے بےشرم! تجھے حیا نہیں آتی، کپڑے اُتار کر لوگوں کے سامنے آتا ہے؟ شیطان بولا: اے جنید...!! تم اِنہیں انسان سمجھتے ہو؟ اگر یہ انسان ہوتے تو میرے چُنگل میں کیوں پھنستے؟ میں نے کہا: تیرے نزدیک حقیقی انسان کون ہے؟ بولا: شیراز کی جامع مسجد میں 3لوگ ہیں، اُنہوں نے میرا جینا دُشوار کر رکھا ہے، مجھے کمزور کر دیا ہے۔
شیخ جنید رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: میری آنکھ کُھلی، میں شیراز کی جامع مسجد میں پہنچا۔ وہاں واقعی 3بزرگ موجود تھے۔ اُنہوں نے مجھے دیکھ کر فرمایا: جنید...!! ہر کسی کی بات پر یقین کر لیتے ہو؟ فرماتےہیں: میں بیٹھ گیا۔ اُن بزرگوں نے فرمایا: جنید! جان لو! جس نے