Book Name:Ehsaas e Kamtri Ki Chand Wajohat Aur Ilaj
رُعْب طاری تھا ، جب اُس نے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا سکون بخش کلام سُنا تو اُس پر جو کپکپی طاری تھی ، وہ ختم ہو گئی ، اب اس نے بارگاہِ رسالت میں اپنی حاجت عرض کی۔ اس کے بعد سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کھڑے ہوئے اور فرمایا : اے لوگو ! بے شک میری طرف وحی کی گئی ہے کہ تمہیں عاجزی اپنانے کا حکم دُوں۔ پَس عاجزی اِختیار کرو ! تم میں سے کوئی دوسرے کے ساتھ زیادتی نہ کرے ، کوئی کسی پر فخر نہ کرے۔ اے اللہ پاک کے بندو ! بھائی بھائی ہو جاؤ۔ ( [1] )
اے عاشقانِ رسول ! ہم پر لازِم ہے کہ ہم اسلام کی ان روشن تعلیمات پر عمل کریں ، اللہ پاک اور اس کے پیارے رسول ، رسولِ مقبول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے فرمانبردار بندے بنیں اور جتنا ہو سکے دوسروں کو اِحْسَاسِ کمتری سے بچانے کی کوشش کریں۔ اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! ایک مرتبہ شیخ طریقت ، امیر اہلسنت بانئ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے مدنی مذاکرے میں اِحْسَاسِ کمتری کے متعلق مدنی پھول دیتے ہوئے فرمایا : اِحْسَاسِ کمتری شرعِی اصطلاح نہیں ہے ، بعض صُورتوں میں احساسِ کمتری آدمی کو توڑ پھوڑ کے رکھ دیتی ہے اور بعض صُورتوں میں اِحْسَاسِ کمتری بہت ضروری ہوتی ہے ، مثلاً عَمَل کے اعتبار سے اِحْسَاسِ کمتری ضروری