Book Name:Ehsaas e Kamtri Ki Chand Wajohat Aur Ilaj
پیارے اسلامی بھائیو ! دیکھئے ! لوگ کیسے کیسے مذاق اُڑاتے ہیں ! ! شاید یہ اسلامی بھائی بھی لوگوں کی مذاق مسخری کی وجہ سے اِحْسَاسِ کمتری کا شِکار تھے ، شیخِ طریقت ، امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے انہیں سمجھاتے ہوئے فرمایا : اللہ پاک کی مرضِی ہے ، اللہ پاک کی رِضا میں راضِی رہیں ، دِل پر نہ لیں ، دِل پر لیں گے تو آپ اِحْساسِ مَحْرُومی کا شکار ہو جائیں گے اور آگے ترقی کرنا مشکل ہو جائے گا۔
قربان جائیے ! اسلام کی روشن تعلیمات پر کہ اسلام نے اِحْسَاسِ کمتری پیدا کرنے والی ان چیزوں سے پہلے ہی منع فرما دیا ، اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے :
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا یَسْخَرْ قَوْمٌ مِّنْ قَوْمٍ عَسٰۤى اَنْ یَّكُوْنُوْا خَیْرًا مِّنْهُمْ ( پارہ : 26 ، سورۂ حُجرات : 11 )
ترجمہ : اے ایمان والو ! مَرْد دوسرے مردوں پر نہ ہنسیں ، ہو سکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والوں سے بہتر ہوں۔
ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : لَيْسَ الْمُؤمِنُ بِالطَّعَّانِ وَلَا اللَّعَّانِ وَلَا الْفَاحِشِ وَلَا الْبَذِیِّ مؤمن طعنہ دینے والا نہیں ہوتا ، نہ لعنت کرنے والا ہوتا ہے ، نہ فُحْش کلامی کرنے والا ہوتا ہے ، نہ مذاق مسخری کرنے والا ہوتا ہے۔ ( [1] )
اے عاشقانِ رسول ! یاد رکھئے ! کہ انسان کو کسی انسان نے نہیں بنایا ، بلکہ انسان کو تمام جہانوں کے خالق ومالک ، اللہ پاک نے بنایا ہے ، انسان کی پیدائش کیسی ہے ؟ آئیے اس کے متعلق آیتِ مبارکہ سُنتے ہیں ، چنانچہ پارہ 30 ، سُورۂ وَالتِّیْن ، آیت نمبر4 میں ہے :