Book Name:Ehsaas e Kamtri Ki Chand Wajohat Aur Ilaj
ادا کرتے رہنے کی توفیق عنایت فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
نعمتوں کو تَوَجُّہ میں رکھئے... !
آج دُنیا میں غریب تو بہت ہیں ، نادار ، کنگال تو بہت ہیں مگر ایسا غریب شاید ڈھونڈنے سے بھی نہ مل سکے جو یہ کہتا ہو کہ میرے پاس ایمان کی دولت ہے ، میں بہت بڑا اَمیر ہوں حالانکہ ایمان سب سے بڑی دولت ہے ، اگر مال و دولت کی اہمیت ایمان سے زیادہ ہوتی تو قارُون تباہ و برباد نہ ہوتا ، اگر طاقت ، قُوَّت اور بادشاہت کی اہمیت ایمان سے زیادہ ہوتی تو فرعون غرق نہ ہوتا ، ایمان سب سے بڑی دولت ہے ، ہمیں یہ نایاب دولت حاصِل ہے ، اس کے باوُجُود اپنی ظاہِری غُربت کو دیکھ کر اِحْسَاسِ کمتری کا شِکار ہو جاتے ہیں۔
کاش ! ہم بھی اللہ پاک کی دِی ہوئی نعمتوں کو تَوَجُّہ میں رکھنے والے بَن جائیں۔ یقین کیجئے ! جتنا ہم اپنی محرومیوں کو سوچتے ہیں ، اتنا ہی اگر اللہ پاک کی دِی ہوئی نعمتوں کو سوچنا شروع کر دیں تو مَحْرُومیوں کا اِحْسَاس ہی ختم ہو جائے۔ اس لئے اگر اطمینان والی ، سکون والی ، خوشیوں بھری زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو اللہ پاک کی دِی ہوئی نعمتوں کو تَوَجُّہ میں رکھنےکی عادت بنائیں۔ مجھے کیا نہیں مِلا یہ سوچنے کی بجائے یہ سوچیں کہ مجھےکیا کیا مِلا ہے اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! غم دُور ہو جائیں گے۔
پارہ 13سورۂ ابراہیم کی آیت : 7 میں ارشاد ہوتا ہے :