Book Name:Ehsaas e Kamtri Ki Chand Wajohat Aur Ilaj
جائیں اور ان مواقع پر اَلْحَمْدُ للہ کہنےکی عادت بھی اپنا لیں تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! اپنی مَحْرُومی کو سوچنے کا وقت ہی نہیں مل سکے گا۔
” الحمد للہ “ کہنے کا ایک زبردست فائدہ
اللہ پاک کے فضل سے اَلْحَمْدُ للہ وہ پیارا جملہ ہے ، جو زبان پر بعد میں آتا ہے ، ہونٹوں پر مسکراہٹ پہلے پھیل جاتی ہے۔ جی ہاں ! اَلْحَمْدُ للہ کہنے کا تقاضا ہے کہ بندہ مسکرا کر کہے۔ آپ نے کبھی نہیں دیکھا ہو گا کہ کسی نے روتے ہوئے اَلْحَمْدُ للہ کہا ہو ، شاید کبھی ایسا نہیں ہوا ہو گا کہ بندے کے منہ پر تَو ہوائیاں اُڑی ہوئی ہیں ( یعنی چہرے کا رنگ بدلاہوا ہے ) اور وہ زبان سے اَلْحَمْدُ للہ کہہ رہا ہے۔ عُموماً لوگ جب بھی اَلْحَمْدُ للہ کہتے ہیں تو مسکرا کر ہی کہتے ہیں ، اگر ہم اَلْحَمْدُ للہ کہنے کی عادت بنا لیں ! اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! نیکیاں بھی ملیں گی ، چہرے پر مسکراہٹ بھی پھیلی رہے گی اور اللہ پاک نے چاہا تو اِحْسَاسِ کمتری سے بھی نجات مل جائے گی۔
” الحمد للہ “ کہنے کے فضائل
* اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے فرمایا : ڈھالیں ( یعنی دُشمن کے وار سے بچنے کے لئے استعمال ہونے والے ہتھیار ) اُٹھا لو ! صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عرض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! کیا دُشمن نے حملہ کر دیا ہے ؟ فرمایا : نہیں ( دُشمن نے حملہ نہیں کیا ) بلکہ جہنم کے مقابلےمیں اپنی ڈھالیں اُٹھالو اور سُبْحٰنَ اللہ وَالْحَمْدُللہِ وَاللہ ُاَکْبَرْ پڑھا کرو کیونکہ یہ کلمات قیامت کے دن آگے اور پیچھے سے تمہاری حفاظت کریں گے ( [1] ) * ہمارے پیارے نبی ، مکی مدنی ، مُحَمَّد عربی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم