Book Name:Surah Fatiha
مرکزی مضمون بیان کیا ہے ، وہ کیا ہے ؟ وہ ہے : مُرَاقَبَۃُ الْعِبَادِ لِرَبِّہِمْ یعنی بندے کا اپنے رَبّ کے لئے مراقبہ کرنا۔ ( [1] ) یہ سورۂ فاتحہ کا مرکزی مضمون ہے یا یوں کہہ لیجئے کہ بنیادی طَورپر سورۂ فاتحہ میں جو چیز ہمیں سکھائی گئی ، وہ یہی مُرَاقَبَہ ہے۔
مُرَاقَبَہ ایک تعلق کا نام ہے ، بندے کا اپنے رَبّ کے ساتھ مضبوط ترین تعلق ، اتنا مضبوط کہ بندے کا دِل ، دماغ ، اس کی سوچیں ، خیالات اور تمام تَر تَوجُّہات ہر وقت اللہ پاک کی طرف رہیں ، بندے کو ہر وقت یہ یقین ہو کہ میرا رَبّ مجھے دیکھ رہا ہے ، وہ میرے ظاہِر حال کو بھی جانتا ہے اور میرے باطن کو بھی جانتا ہے۔ اسے مُرَاقَبَۃُ اللہ کہا جاتا ہے۔
امام قُشَیْرِی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نےمراقبہ کی ایک مثال کے ذریعے وضاحت فرمائی ہے ، فرماتے ہیں : ایک بادشاہ تھا ، اس کے چند غُلام تھے ، بادشاہ اُن میں سے ایک غُلام کے ساتھ خصوصی محبت کیا کرتا تھا ، بظاہِر اس میں کوئی ایسی خاص بات نہیں تھی ، پھر بھی بادشاہ اسے بہت پسند کرتا تھا ، دوسرے غُلاموں کو یہ بات کھٹکتی تھی ، ایک مرتبہ اُن غُلاموں نے ہمت کی اور بادشاہ سلامت کی خِدمت عرض کر ہی دیا ، بولے : بادشاہ سلامت ! اس غُلام میں ایسی کونسی خاص بات ہے کہ آپ اس پر بہت مہربان ہیں ؟ بادشاہ نے سوال کا جواب نہ دیا بلکہ کہا : ہمیں ایک سَفَر درپیش ہے ، تیاری کرو ! ہم سفر پر جا رہے ہیں۔ چنانچہ گھوڑے