Book Name:Surah Fatiha
پڑھے تو وہاں کی مسجِد کی اذا ن اس کیلئے کافی ہے مگر اذان کہہ لینا مُسْتَحَب ہے۔ ( رَدُّالْمُحتار ، ۲ / ۶۲ ، ۷۸ ) * وَقت شُروع ہونے کے بعداذان کہئے اگر وَقت سے پہلے کہہ دی یا وقت سے پہلے شُروع کی اوردورانِ اذان وقت آگیادونوں صورَتوں میں اذان دوبارہ کہئے۔ ( الہدایۃ ، ۱ / ۴۵ ) * خواتین اپنی نَمازاداپڑھتی ہوں یا قضا اس میں ان کیلئے اذان و اِقامت کہنامکروہ ہے ۔ ( دُرِّمُختار ، ۲ / ۷۲ ) * سمجھدار بچّہ بھی اذان دے سکتا ہے۔ ( دُرِّمُختار ، ۲ / ۷۵ ) * بے وُضُوکی اذان صحیح ہے مگربے وُضُوکااذان کہنامکروہ ہے۔ ( قانون شریعت ، ص۱۵۸ ) * اذان میں اُنگلیاں کان میں رکھنا مسنون و مستحب ہے مگر ہِلانا اور گھمانا حرکتِ فضول ہے۔ ( فتاویٰ رضویہ ، ۵ / ۳۷۳ ) * فَجْرکی اذان میں حَیَّ عَلَی الْفَلَاح کے بعد اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْم کہنا مُسْتَحَب ہے۔ ( دُرِّمُختار ، ۲ / ۶۷ ) اگر نہ کہا جب بھی اذان ہوجائے گی۔ ( قانونِ شریعت ص ۱۵۷ )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
* نفسِ مطمئنّہ کے حصول کی دعا
دعوتِ اسلامی کےہفتہ وارسنّتوں بھرےاجتماع کےمَدَنی حلقوں میں اس بارجدول کےمطابق ” نفسِ مطمئنہ کے حصول کی دعا “ یادکروائی جائےگی۔وہ دْعایہ ہے :
اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَسْئَالُکَ نَفْسًا بِکَ مُطْمَئِنَّۃً تُؤْمِنُ بِلِقَائِکَ وَ تَرْضَی بِقَضَائِکَ وَ تَقْنَعُ بِعَطَائِکَ ۔
( المعجم الکبیر ، ۸ / ۹۹ ، حدیث : ۷۴۹۰ )
ترجمہ : اے اللہ ! میں تجھ سے ایسے مطمئن نفس کا سوال کرتا ہوں جو تیری ملاقات پر ایمان رکھتا ہو اور تیرے فیصلے پر راضی ہو اور تیری عطا و بخشش پر قناعت کرنے والا ہو ۔