Surah Fatiha

Book Name:Surah Fatiha

رہے تھے ، اسے سُن کر رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ٹھہر گئے اور سورۂ فاتحہ کی تلاوت سننے لگے ، جب صحابی  رَضِیَ اللہ عنہ نے سورۂ فاتحہ مکمل پڑھ لی تو اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : مَا فِی الْقُرْآنِ مِثْلُہَا یعنی قرآنِ مجید میں اس جیسی کوئی سُورت نہیں۔ ( [1] )  

سورہ  فاتحہ کا تعارُف

پیارے اسلامی بھائیو ! سورۂ فاتحہ قرآنِ کریم کی مختصر سُورت ہے ، اس میں 1 رکوع ، 7 آیات ، 27 کلمے  ( یعنی الفاظ )  اور 140 حروف ہیں۔ امام مجاہد رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : سورۂ فاتحہ مدینہ منورہ میں نازِل ہوئی۔ ایک قول یہ ہے کہ سورۂ فاتحہ2 مرتبہ نازِل ہوئی ، 1 بار مکہ مکرمہ میں اور 1 مرتبہ مدینہ منورہ میں۔ ( [2] )  

شیطان چیخیں مار کر رویا

امام جلال الدین سیوطی شافعی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے روایت ذِکْر کی ، فرماتے ہیں : ابلیس  ( یعنی شیطان )  4 مرتبہ چیخیں مار کر رویا  ( 1 ) : ایک مرتبہ جب اس پر لعنت برسی ( 2 ) : دوسری مرتبہ جب اسے زمین پر اُتارا گیا ( 3 ) : تیسری مرتبہ جب اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اعلان نبوت فرمایا ( 4 ) : اور چوتھی مرتبہ جب سورۂ فاتحہ نازِل ہوئی۔ امام مجاہد رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جب سورۂ فاتحہ نازِل ہوئی تو ابلیس  ( یعنی شیطان )  انتہائی مشقت میں پڑا اور خوب دھاڑیں مار مارکر چیخ چِلّا کر رویا۔ ( [3] )  


 

 



[1]...معجم اوسط، جلد:2، صفحہ:158، حدیث:2866۔

[2]... تفسیر صراط الجنان، پارہ:1، سورۂ فاتحہ، جلد:1، صفحہ:37ملتقطاً ۔

[3]...تفسیر در منثور، پارہ:1، سورۂ فاتحہ، جلد:1، صفحہ:17۔