Book Name:Surah Fatiha
گئے اور سورۂ فاتحہ پڑھ کر مریض کو دَم کیا ، جس کی برکت سے مریض ٹھیک ہو گیا۔ ( [1] )
حضرت خارجہ بن صَلْتْ رَضِیَ اللہ عنہا پنے چچا جان سے روایت کرتے ہیں ، وہ فرماتے ہیں : میں رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں حاضِر ہوا ، وہاں سے واپسی پر میں ایک قوم کے پاس سے گزرا ، ان کا کوئی شخص مجنون ( یعنی پاگل ) تھا ، جسے انہوں نے لوہے کے ساتھ باندھ رکھا تھا ، انہوں نے مجھ سے کہا : کیا تم اس کا کچھ علاج کر سکتے ہو ؟ چنانچہ میں نے 3 دِن صبح و شام سورۂ فاتحہ پڑھ کر اس پر دَم کیا تو اس کی برکت سے وہ پاگل شخص بالکل ٹھیک ہوگیا۔ ( [2] )
پیارے اسلامی بھائیو ! ان 2 واقعات سے معلوم ہوا؛ قرآنِ کریم سے علاج کرنا ، قرآنِ مجید کی آیات پڑھ کر دَم کرنا ، انہیں لکھ کر تعویذ بنانا وغیرہ بالکل جائِز ہے۔ صحابۂ کرام عَلَیہمُ الرِّضْوَان بھی دَم کیا کرتے تھے بلکہ خُود ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم بھی دَم کیا کرتے تھے اور دوسروں کو سکھایا بھی کرتے تھے۔ حبیبۂ حبیبِ خُدا ، اُمُّ المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہ عنہا فرماتی ہیں : نبئ رحمت ، شفیعِ اُمَّت صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے مجھے حکم دیا کہ نظر لگنے کا دَم کیا کرو ! ( [3] )
ایک حدیثِ پاک میں ہے : اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے