Hazrat Ibraheem

Book Name:Hazrat Ibraheem

رسولِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : جب حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کو آگ میں ڈالا گیا تو آپ نے فرمایا : ’’حَسْبِیَ اللہ وَنِعْمَ الْوَکِیْل‘‘مجھے اللہ تعالیٰ کافی ہے اور وہ کیا ہی اچھا کارساز ہے۔ چنانچہ رسیوں کے سوا آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی اور کوئی چیز نہ جلی۔ (کنز العمال ، کتاب الفضائل ، فضائل سائر الانبیاء ، ۶ / ۲۲۰ ، حدیث : ۳۲۲۸۴ ،  الجزء الحادی عشر)

سخاوت و مہمان نوازی :

آپ عَلَیْہِ السَّلَام انتہائی سخی اور بڑے مہمان نوازبھی تھے ، چنانچہ منقول ہے کہ جب تک آپ کے دستر خوان پر مہمان نہیں آجاتے تھے آپ کھانا نہیں تناول فرماتے تھے ایک دن مہمانوں کا ایک ایسا قافلہ آپ کے گھر اُترا جن سےآپ خوفزدہ ہو گئے یہ حضرت جبرئیلعَلَیْہِ السَّلَام تھے جو دس یا بارہ فرشتوں کو ہمراہ لے کر تشریف لائے تھے اور سلام کر کے مکان کے اندر داخل ہو گئے یہ سب فرشتے نہایت ہی خوبصورت انسانوں کی شکل میں تھے ، اولاً تو یہ حضرات ایسے وقت تشریف لائے جو مہمانوں کےآنے کا وقت نہیں تھا ، پھر یہ حضرات بغیر اجازت طلب کئے مکان کے اندر داخل ہوگئےپھر جب حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام حسب ِ عادت ان حضرات کی مہمان نوازی کے لئے ایک فربہ بھنا ہوا بچھڑا لائے تو ان حضرات نے کھانے سے انکار کردیا ، مہمانوں کی  ان تین اداؤں کی وجہ سے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کو کچھ خدشہ گزرا کہ شاید یہ لوگ دشمن ہیں کیونکہ اس زمانے میں دشمن جس گھر میں دشمنی کے لئے جاتا تھا اس گھر میں کچھ کھاتا پیتا نہیں تھا ، چنانچہ آپ ان مہمانوں سے کچھ خوف محسوس فرمانے لگے ، یہ دیکھ کر حضرت جبرئیلعَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی  کہ اےاللہ کے نبی آپ ہم سے بالکل کوئی خوف نہ کریں ہماللہتعالیٰ کے بھیجے ہوئے فرشتے ہیں اور ہم دو کاموں کے لئے آئے ہیں پہلا مقصد تو یہ ہے کہ ہم آپ کو یہ بشارت سنانے آئے ہیں کہ آپ کواللہتعالیٰ ایک علم والا فرزند عطا