Hazrat Ibraheem

Book Name:Hazrat Ibraheem

نَعْبُدُ اِلٰهَكَ وَ اِلٰهَ اٰبَآىٕكَ اِبْرٰهٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ اِلٰهًا وَّاحِدًاۖ-

ترجمہ ٔ کنز العرفان : ہم آپ کے معبود اور آپ کے آبا و اجداد ابراہیم اور اسماعیل اور اسحٰق کےمعبود کی عبادت کریں گے۔

اس میں حضرت اِسْمٰعِیْل کو حضرت یعقوب کے آباء میں ذِکْر کیا گیا ہے باوُجُودیکہ آپ عَم (یعنی چچا)ہیں۔ (خزائن العرفان ، ص۲۶۱)

اَلْغَرَض آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنے چچا کو ہرطرح سے سمجھایا ، لیکن وہ اپنے آباو اَجْداد کے دِیْن کو چھوڑنے پرراضی نہ ہوا اور اِنْتہائی سَخْت لہجے میں جواب دیا ، جسے قرآنِ پاک نے ان لَفْظوں سے بیان فرمایا ہے :

قَالَ اَرَاغِبٌ اَنْتَ عَنْ اٰلِهَتِیْ یٰۤاِبْرٰهِیْمُۚ-لَىٕنْ لَّمْ تَنْتَهِ لَاَرْجُمَنَّكَ وَ اهْجُرْنِیْ مَلِیًّا(۴۶)   ۱۶ ، مریم : ۴۶)

تَرْجَمَۂ کنزالعرفان : بولا کیاتُو میرے معبودوں سے مُنہ پھیرتا ہے اے ابراہیم! بیشک اگرتُو باز نہ آیا تو میں تجھے پتھر ماروں گا اور تو عرصہ دراز کیلئے مجھےچھوڑ دے۔

ٹھنڈی آگ :

آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے چچا نے جب آپ کی بات ماننےسے اِنکار کیا اوروہ  آپ کا دُشْمن ہو گیاتو  اس کے بعدآپ  عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنی قوم کو دعوت  دی تو  اُنہوں نےبھی آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی بات ماننے سے اِنکارکر دیا۔ مگرآپ عَلَیْہِ السَّلَاممُسلسل اپنی قوم کونیکی کی دعوت دینے اور اُنہیں کُفْر و شِرک کی اَندھیری وادِیوں سے نکالنے کےلیے کمر بستہ رہے مگر وہ باز نہ آئےاوروہ  بھی آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے دُشْمن ہوگئےاور کہنے لگے۔ ( قَالُوا اقْتُلُوْهُ اَوْ حَرِّقُوْهُ  ) تَرْجَمَۂ کنزالایمان : بولے انہیں قَتْل کردو یا جَلادو۔ (پ : ۲۰ ، العنکبوت : ۲۴)  صَدْرُالاَفاضل حضرت مُفْتی سَیِّدمحمدنَعیمُ الدِّین مُرادآبادیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : نمرود اور  اس کی قوم آپ عَلَیْہِ السَّلَامکو جَلا ڈالنے پر مُتَّفِق ہو گئی اوراُنہوں نے آپ عَلَیْہِ  السَّلَامکو ایک مکان میں قَیدکردیا اور