Book Name:Hazrat Ibraheem
طرح مکمل ہوگئے ، سُبْحَانَ اللہ۔ (صراط الجنان ، ۱ / ۳۹۳)
اس واقعے کو قرآن پاک میں اللہ پاک نے اس طرح بیان فرمایا ہے :
قَالَ فَخُذْ اَرْبَعَةً مِّنَ الطَّیْرِ فَصُرْهُنَّ اِلَیْكَ ثُمَّ اجْعَلْ عَلٰى كُلِّ جَبَلٍ مِّنْهُنَّ جُزْءًا ثُمَّ ادْعُهُنَّ یَاْتِیْنَكَ سَعْیًاؕ- (پ۳ ، البقرۃ : ۲۶۰)
ترجمہ کنز العرفان : اللہ نے فرمایا تو پرندوں میں سے کوئی چار پرندے پکڑلو پھر انہیں اپنے ساتھ مانوس کرلو پھر ان سب کا ایک ایک ٹکڑا ہر پہاڑ پر رکھ دوپھر انہیں پکارو تو وہ تمہارے پاس دوڑتے ہوئے چلے آئیں گے
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! اس قرآنی واقعے سے یہ درس ملتا ہے کہ اللہ تعالیٰ انبیائے کرام کی دعائیں قبول فرماتا ہےاور ان کی دعاؤں سے مُردے بھی زندہ ہو جاتے ہیں ، نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ جس طرح اللہ تعالیٰ پہلی بار پیدا کرنے پر قادر ہے اسی طرح مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کرنے پر بھی قادر ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام اللہ پاک کےپیارے نبی اور انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام میں اولو العزم مرسلین میں سے ہیں ، ہمارے آج کے بیان کا موضوع “ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے حالاتِ زندگی “ ہے ۔ تو آج ہم حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے بارے میں سنیں گے کہ آپ کا نام کیا ہے؟ آپ کے والد کا نام کیا ہے؟ آپ کی پیدائش آپ کا اپنی قوم کو نیکی کی دعوت دینا اور اس کے علاوہ مزیدحضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے بارے میں سنیں گے۔ آئیے سب سے پہلے آپ کا تعارف سنتے ہیں :
حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کا تعارف