Book Name:Hazrat Ibraheem
رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے : جس کی عصر کی نماز فوت ہو گئی گويا اس کے اہل اور مال میں کمی کر دی گئی۔ (بخاری ، کتاب مواقیت الصلاۃ ، باب اثم من فاتتہ العصر ، ۱ / ۲۰۲ ، حدیث : ۵۵۲)
نورکے پیکر ، تمام نبیوں کے سَرْوَر صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے : جہنم میں ایک وادی ہے جس میں سانپ ہیں ، ہر سانپ اونٹ کی گردن جتنا موٹا ہے ، وہ بے نمازی کو ڈسے گا تو اس کا زہر بے نمازی کے جسم میں 70 سال تک جوش مارتا رہے گا ، پھر اس کا گوشت گل کر ہڈیوں سے الگ ہو جائے گا۔ (کتاب الکبائر للذھبی ، الکبیرۃ العاشرۃ : الزنی…الخ ، ص۵۹)
حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کا حُسنِ خلق بھی مثالی تھااورانہیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس پر استقامت کا حکم بھی دیا گیا تھا ، چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے روایت ہے ، رسول کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی طرف وحی فرمائی : اے میرے خلیل!تم حُسنِ اخلاق کا مظاہرہ کرتے رہو اگرچہ (سامنے والے)کفار ہوں ، (ایسا کرنے سے)تم ابرار کے زمرے میں داخل ہو جاؤ گے ۔ بیشک حُسنِ اخلاق والے کے لیے میرا یہ فرمان جاری ہوچکا کہ میں اسے اپنے عرش کا سایہ دوں گا ، اپنی بارگاہِ قدس سے سیراب کروں گا اور اسےاپنی رحمت کے قریب کروں گا۔ ( معجم الاوسط ، من اسمه محمد ، ۵ / ۳۷ ، حدیث : ۶۵۰۶)
آپ عَلَیْہِ السَّلَام توکل اور تسلیم و رضا کے بھی اعلیٰ پیکر تھے۔ حکم ِ خداوندی پر اپنے بیٹے حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کو ذبح کرنے کےلئے تیار ہوجانا ، نیز حکم ِ خداوندی پر اپنی بیوی حضرت ہاجرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا اور اپنے چھوٹی سی عمر کے بیٹے کو بیابان میں چھوڑ دینا اسی تسلیم و رضا کے مرتبے کا اِظہار تھا۔ مزید