Hazrat Ibraheem

Book Name:Hazrat Ibraheem

اعمال “ بصورت سوال جواب عطا فرمائے ہیں ان میں سے ایک نیک عمل نمبر 12 یہ ہے کہ کیا آج آپ نے اعلی حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ یا مکتبۃ المدینہ کی کسی کتاب یا رسالے یا “ ماہنامہ فیضانِ مدینہ “ کو کم از کم 12 منٹ پڑھا یا سنا؟ “ اس نیک عمل پر عمل کرنے کی برکت سے ہمارے علمِ دین میں اضافہ ہوگا نیز علمِ دین کی برکتیں بھی ملیں گی۔ اِنْ شَاۤءَ اللہ

مہمان  نوازی کے آداب :

پیارے اسلامی بھائیو! آئیے مہمان نوازی کے کچھ آداب سننے کی سعادت حاصل کرتے  ہیں : پہلے(3)فرامینِ مصطفےٰصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے۔ (1) جوشخص (باوُجُودِ قدرت) مہمان نوازی نہیں کرتااُس میں بھلائی نہیں۔ ([1]) (2)آدَمی کی کم عقلی ہےکہ وہ اپنےمہمان سےخدمت لے۔ ([2]) (3)سُنّت یہ ہے کہ مہمان کو دروازے تک رخصت کرنےجائے۔ ([3]) * مہمان کو چاہئے کہ اپنے میزبان کی مصروفیات اور ذِمّے داریوں کا لحاظ رکھے۔ * حضرت مفتی محمد امجدعلی اعظمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیہ فرماتے  ہیں : مہمان کو چار باتیں ضَروری ہیں : (1)جہاں بٹھایاجائےوہیں بیٹھے۔ (2)جو کچھ اس کے سامنے پیش کیا جائے اس پر خُوش ہو ، ( یہ نہ ہو کہ کہنے لگے : اس سے اچھا تو میں اپنے ہی گھر کھایا کرتا ہوں یا اسی قسم کے دوسرے الفاظ۔ ) (3)میزبان سےاجازت لئے بِغیروہاں سے نہ اُٹھے اور (4)جب وہاں سےجائےتو اس کےلیے دُعاکرے۔ ([4])

( اعلان : )


 

 



[1] مسند امام احمد ، مسند الشامیین ، ۶ / ۱۴۲ ، حدیث : ۱۷۴۲۴

[2] جامع صغیر ، ص۲۸۸ ، حدیث : ۴۶۸۶

[3] ابن ماجہ ، کتاب الاطعمہ ، باب الضیافۃ ، ۴ / ۵۲ ، حدیث : ۳۳۵۸

[4]  فتاوی ھندیہ ، کتاب الکراہیہ ، باب ثانی عشر الخ ، ۵ / ۳۴۴