Book Name:Naikiyan Chupaiy

اپنی رِضا کا دیدے مژدہ                 یااللہ مِری جھولی بھر دے

گناہوں کے اِظْہار سے بھی بچئے...!

 اے عاشقانِ رسول ! جس طرح ریاکاری کی نیت سے نیکیوں کا اِظْہار دُرُست نہیں ہے ، اسی طرح گُنَاہوں کا اِظْہار کرنا بھی غلط ہے۔ ایک تو ہے کہ بندہ کہے : میں تو بہت گنہگار ہوں۔ اس طرح کی بات عاجزی میں شُمار ہوتی ہے ، یُوں عاجزی والے الفاظ بولتے وقت بھی خُوب غور کر لینا چاہئے ، اگر بالفرض بندہ دِل میں خُود کو نیک سمجھ رہا ہو مگر زبان سے کہے کہ میں گنہگار ہوں تو یقیناً یہ عاجزی نہیں بلکہ جھوٹ ہو گا۔ لہٰذا اِس طرح عاجزی کے الفاظ بولتے وقت بھی احتیاط کرنی چاہئے۔ بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہےکہ وہ متعین گُنَاہ کا اِظْہار کرتے ہیں مثلاً آج میری فجر قضا ہو گئی تھی ، بعض نادان فخر سے کہہ رہے ہوتے ہیں : (مثلاً) میں نے فُلاں کو اتنے ہزارکا چُونا لگا دیا (یعنی دھوکا دے دیا)۔ غرض؛ مختلف انداز سے لوگ اپنے گناہوں کا اِظْہار کررہے ہوتے ہیں۔ یُوں کسی شرعی ضرورت کے بغیر  گُنَاہوں کا اظہار کرنا بھی درست نہیں ہے۔  فتاویٰ شامی میں ہے : اِظْہَارُ الْمَعْصِیَّۃِ مَعْصِیَّۃٌ   گُنَاہ کا اِظْہار بھی گُنَاہ ہے۔ ([1]) 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

12 دینی کاموں میں سے ایک دینی کام : ہفتہ وار مدنی مذاکرہ

اے عاشقانِ رسول !نیکیوں کا جذبہ پانے ، نیکیاں چھپانے اورفکرِ آخرت بڑھانے  کا ذہن بنانے کے لئے دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہو جائیے اور دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجئے! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!نیکیاں کرنے اور گناہوں سے بچنے کا


 

 



[1]...فتاوی شامی ، کتاب : الصلاۃ ، جلد : 2 ، صفحہ : 650۔