Book Name:Naikiyan Chupaiy
اور ایک آگ ہو گی ، جن کا نام جنّت اور دوزخ رکھے گا مگر وہ جو نظر آنے میں باغ معلوم ہو گا ، وہ حقیقت میں آگ ہو گی اور جو آگ دکھائی دے گی ، وہ حقیقت میں باغ ہو گا ، یہ 40 دِن میں حَرَمَیْن شَرِیْفَین کے سِوا پُوری دُنیا گھومے گا ، جہاں جائے گا ، باغ اور آگ اس کے ساتھ ہوں گے ، جو اسے خُدا مانے گا ، اسے باغ میں داخِل کرے گا اور جو اس کا انکار کرے گا اسے آگ میں ڈالے گا ، یہ سب جادُو کا کرشمہ ہو گا ، آخر حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام آسمان سے نُزُول فرمائیں (یعنی اُتریں) گے اور اس کافِر دَجَّال کو قتل کریں گے۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! ذرا غور کیجئے! دَجَّال کا فتنہ کتنا بڑا فتنہ ہو گا ، جب یہ جادُو سے مردے زِندہ کر رہا ہو گا ، زمین سے سبزہ اُگا رہا ہو گا ، اس وقت اپنا ایمان بچانا کتنا مشکل ہو گا ، اب ذرا غور فرمائیے! پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : مجھے تمہارے متعلق دَجَّال سے زیادہ ریاکاری کا خوف ہے۔ اللہُ اَکْبَر! اندازہ لگائیے! ریاکاری کس قدر خطرناک مرض ہے۔
مٹا دے ساری خطائیں ، مری مٹا یارَبّ بنا دے نیک ، بنا نیک دے بنا یارَبّ!
بنا دے مجھ کو اِلٰہی! خلوص کا پیکر قریب آئے نہ میرے کبھی ریا یارَبّ!
رہائی مجھ کو ملے کاش! نفس و شیطاں سے تِرے حبیب کا دیتا ہوں واسطہ یارَبّ! ([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
ہر وہ کام (جو شرعاً دُرُست ہو اور) اللہ پاک کی رِضا کے لئے کیا جائے ، اسے عِبَادت کہتے