Book Name:Naikiyan Chupaiy
اَوْس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی خِدْمت میں حاضِر ہوا ، آپ مصلے پر تشریف فرما تھے اور روتے جا رہے تھے ، میں نے عرض کیا : عالی جاہ...! کس چیز نے آپ کو رُلا دیا؟ حضرت شَدَّاد بن اَوْس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے فرمایا : ایک حدیثِ پاک نے جو میں نے رسولِ اکرم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے سُنی تھی۔ پھر آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے وہ حدیثِ پاک بیان کرتے ہوئے فرمایا : ایک روز میں نے اُمَّت کے غمخوار ، مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے چہرۂ پُرنُور پر پریشانی کے آثار دیکھے تو عرض کیا : یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! میرے ماں باپ آپ پر قربان!! یہ پریشانی کے آثار کیا ہیں؟
(اللہُ اَکْبَر!) اُمّت سے محبت فرمانے والے آقا ، فِکْرِ اُمَّت میں غمگین رہنے والے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : ایک مُعَاملہ ہے جس کا مجھے اپنی اُمَّت کے متعلق خوف ہے۔ حضرت شَدَّاد رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : میں نے پوچھا : یار سولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! وہ کیا مُعَاملہ ہے؟ فرمایا : شِرْک اور خُفْیہ خواہش۔ میں نے عرض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! کیا آپ کی اُمَّت شرک میں مبتلا ہو جائے گی؟ اس پر فرمایا : اے شَدَّاد! میری اُمَّت سورج ، چاند اور پتھروں کی پُوجا نہیں کرے گی مگر میری اُمَّت اپنے اَعْمَال میں دِکھلاوا کرنے لگے گی۔ میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! کیا رِیاکاری شِرْک ہے؟ فرمایا : ہاں (ریاکاری شرک ہے)۔ میں نے عرض کیا : یارسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! خفیہ خواہش کیا ہے؟ فرمایا : یہ کہ میرا کوئی اُمَّتی روزہ رکھے مگر کسی دُنیوی خواہش کی وجہ سے روزہ توڑ دے۔ ([1])