Book Name:Muaf Karnay ki Barkaat

تحت  تقریباً 96 شعبہ جات قائم ہیں۔ ان میں سے ایک اِنتہائی اَہَم شُعبہ ”دارُالاِفتاء اہلسنَّت“ بھی ہے۔ دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 102 صَفحات پر مُشتمل کتاب،’’ عِلْم و حکمت کے 125مَدنی پُھول ‘‘ صَفْحَہ 21 پر شیخِ طریقت، امیر اَہلسنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   کا ایک فرمان کچھ یوں نقل ہے کہ بہت عرصہ قبل کسی دِینی مَدرسے سے وابستہ اسلامی بھائی نے مجھے بتایا کہ ’’ہمارے یہاں جب کوئی کم پڑھالکھا سائل، مسئلہ دریافت کرنے کے لیے آتا ہے تو بسا اَوْقات اَندازِ بیان یا طرزِ تحریر پر اُسے خُوب جھاڑ پلائی جاتی ہے، مثلاً کہا جاتا ہے: کہاں پڑھے ہو! آپ کو اُردو میں سوال لکھنے کا بھی ڈھنگ نہیں معلوم! وغیرہ، اس طرح لوگ بدظَن ہوکر چلے جاتے ہیں ،اُن کی پرواہ نہیں کی جاتی۔آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  فرماتے ہیں :یہ باتیں سُن کر میرے دل پر چوٹ لگی اور میرے مُنہ سے نکلا ’’اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہم 12 دارُالافتاء کھولیں گے۔‘‘شیخِ طریقت، امیر اَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کا یہ خواب ۱۵شعبان المعظم  ۱۴۲۱؁ھ کو اس وَقْت پورا ہوا جب جامع مسجد کنزُالایمان، بابری چوک بابُ المدینہ (کراچی)میں تبلیغِ قرآن و سُنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک،دعوتِ اسلامی  کے تحت دارُ الافتاء اہلسنَّت کا آغاز ہوا ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ تادمِ  بیان بابُ المدینہ (کراچی ) میں 4 دارُالافتاء اہلسنَّت  قائم ہیں، اس کے علاوہ زَم زَم نگر(حیدرآباد )،سردار آباد( فیصل آباد) ،مرکزُالاولیاء (لاہور)،راولپنڈی اورگلزارِ طیبہ(سرگودھا) میں دارُالافتاء اہلسنَّت، پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی دُکھیاری اُمَّت کی شَرعی رَہْنمائی میں مصروف ِ عمل ہیں۔

اس کے علاوہ ’’ مجلسِ اِفتاء‘‘ کے تحت کام کرنے والے شعبے’’ دارُالافتاءآن لائن ‘‘کے اسلامی بھائی بھی اِنْتہائی ذِمّہ داری کے ساتھ  ٹیلی  فون اور اِنْٹر نیٹ پر دُنیا بھر کے مُسلمانوں کی طرف سے