سوکھے کی بیماری(Rickets )/ پانچ سال بعد اولاد کی خوشخبری

مدنی کلینک

سوکھے کی بیماری(Rickets)

* ڈاکٹراُمّ سارب عطاریہ

ماہنامہ جولائی 2021ء

رِکِٹس(Rickets) یعنی سوکھے کی بیماری ، اس کا تعلق خاص کر بچّوں سے ہوتاہےلیکن بالغ افراد بھی اس بیماری میں مبتلا ہوسکتے ہیں ، اگر بالغ افراد میں یہ بیماری ہوتو اسے اوسٹیوملیشیا (Osteomalacia) کہتے ہیں ، رکٹس میں مبتلا بچّوں کی ہڈیوں کی نشو و نَما متأثر ہوتی ہے۔ عموماًیہ بیماری پیدائشی نہیں ہوتی بلکہ زیادہ تر 6 ماہ سے 3سال کی عمر کے بچّے اس میں مبتلا ہوتے ہیں ، کیونکہ اس عمر میں ان کی ہڈیوں کی نشوونماجلد ی ہوتی ہے۔ اس عمر میں جسم کو زیادہ مقدار میں کیلشیئم اور فاسفیٹ کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا ضروری ہے کہ بڑھتی ہوئی ہڈیوں کو کیلشیئم (جو اینٹوں Bricksکی طرح کام کرتاہے) ، وٹامن ڈی (جو سیمنٹ Cement کی طرح کام کرتاہے) اور اچھی غذا مناسب مقدار میں پہنچائی جائے ، اس کے علاوہ دھوپ میں بیٹھنے سے ہمارے جسم میں خود بخود وٹامن ڈی بنتاہے اورActine Form میں چینج ہوتا ہے ، ہڈیاں بینک کا کام کرتی ہیں آپ کے جسم میں جتنا بھی کیلشیئم پہنچتا ہے وہ بینک یعنی ہڈیوں میں جمع ہوتاہے اس لئے اگر کیلشیئم کا استعمال کم ہوگا تو ہڈی بینک خالی ہوجائےگا۔

وجوہات و اسباب (Causes) :

اس کی ممکنہ وجوہات میں سے چند یہ ہیں :

(1)وٹامنD ، کیلشیئم اور فاسفیٹ کی کمی

(2)جگر اور آنتوں کی بیماریوں میں مبتلا ہونا

(3) وقت سے پہلے پیدائش

(4)کم دھوپ والے علاقوں میں رہنا یا دن کے اوقات میں گھر سے باہر نہ نکلنا بھی اس کا سبب بن سکتا ہے۔

  علامات(Symptoms) :

اس بیماری کی علامات میں سے چند یہ ہیں :

(1)ہڈیوں میں درد ہونا

(2)پیروں اور بازوؤں میں جھکاؤ اور درد ہونا

(3)پٹھوں میں کھچاؤ اور درد ہونا

(4)ریڑھ کی ہڈی میں درد ہونا

(5)دانتوں میں خرابی اور نقائص ہونا وغیرہ ۔

رکٹس کی اقسام(Types Of Rickets) :

اس کی دو قسمیں بیان کی جاتی ہیں ، پہلی قسم یہ ہے کہ جس میں وٹامن D یا کیلشیئم کی کمی ہو ، اس میں وٹامنDکی کمی ہڈیوں کو متأثر کرتی ہے دوسری قسم وہ ہے جو پہلے سے موجود کسی اور بیماری کے نتیجے میں ہو۔

لیبارٹری ٹیسٹ (Laboratory Tests) :

اس کی تشخیص کے طریقوں میں سے خون اور پیشاب کے ٹیسٹ بھی ہیں لہٰذا جس بچّے میں اس بیماری کی علامات ظاہر ہوں تو ڈاکٹر سے مشورہ کرکے یہ دونوں ٹیسٹ کروائیں ۔

وہ افرادجن کو رکٹس يااوسٹیو ملیشیاکی بیماری ہوسکتی ہے :

مختلف قسم کے افراد کو یہ بیماری لگ سکتی ہے ، ان میں سے چند یہ ہیں :

( 2 ، 1)حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین

(3)جن بچوں کو وٹامنD اور کیلشیئم جذب کرنے میں دشواری ہوتی ہو

(4)جو لوگ سورج کے سامنے نہیں آتے

(5)جو لوگ مچھلی نہیں کھاتے ہیں۔

وٹامن D کی کمی کا نقصان :

جس طرح وٹامنD کا موجود ہونا جسم کے لئے فائدہ مند ہے اسی طرح نہ ہونا یا اس میں کمی کا ہونا نقصان دہ ہے۔ اس کی وجہ سے جسم کے لئے کیلشیئم اور فاسفیٹ کی مناسب سطح کا برقرار رہنا مشکل ہوجاتا ہے ، جب ایسا ہوتاہے تو ہڈیوں میں معدنیات کی کمی ہوتی ہے اور ہڈیاں کمزور اور نرم ہوجاتی ہیں۔

وٹامن D کی کمی کی وجوہات :

مختلف وجوہات کی بنا پر وٹامن D میں کمی ہوسکتی ہے ، چند ایک وجوہات ملاحظہ کیجئے :

(1)جن بچّوں کو صرف دودھ پلایا جاتا ہے ان میں وٹامنD کی کمی ہوسکتی ہے

(2)جلدموٹی ہونے کی وجہ سے

(3)ونڈوز وٹامنD میں کمی کا باعث بن سکتے ہیں ، اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹائپ بی الٹرا وائیلیٹ شعاعیں جو وٹامنD کو برقرار رکھنے کے قابل ہیں وہ شیشے سے نہیں گزر سکتیں تو یوں اس میں کمی ہوسکتی ہے۔

غذائیں اور احتیاطیں :

اس بیماری سے دور رہنے کے لئے بہتر طریقہ یہ ہےکہ ایسی غذائیں کھائیں جن میں مناسب مقدار میں کیلشیئم ، فاسفورس اور وٹامنD شامل ہو جیسے دودھ ، پنیر ، دہی ، بروکولی اور کلی ، سویا پھلیاں ، توفو ، اخروٹ ، سارڈینز ، انڈا ، مچھلی اور اس کا تیل ، کوڈ جگر کا تیل ، سالمن ، سارڈائنز اور قلعے ناشتے کے دانے وغیر ہ۔ اسی طرح روزانہ کم از کم 15 سے 20 منٹ تک دھوپ لینا فائدہ مند ہے کیونکہ اس سے اچّھی مقدار میں وٹامنD مل سکتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق موسمِ بہار اور موسمِ گرما میں ہفتے میں چند بار اپنے ہاتھ اور چہرے کو سورج کی روشنی میں ظاہر کرنا بہتر ہے۔ اگر اس بیماری کے ساتھ جگر یا آنتوں کی بیماریاں بھی ہوں تو ہر سال وٹامنD کا ٹیکہ لگوایا جاسکتاہے۔

اضافی کیلشیئم اور وٹامن ڈی :

غذا کیلشیئم کا بہترین ذریعہ ہے لیکن پھر بھی اضافی کیلشیئم اور وٹامن ڈی ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کریں ، دودھ کا استعمال زیادہ کریں کیونکہ یہ ہڈیوں کے ساتھ ساتھ پٹھوں کو بھی مضبوط کرنے میں مدد دیتاہے۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* سندھ گورمنٹ ہاسپٹل ، کراچی

اور اد و  و ظائف

پانچ سال بعد اولاد کی خوشخبری

ماہنامہ جولائی 2021ء

کراچی کے رہائشی محمد سراج عطّاری کا بیان ہے : “ میرے بڑے بیٹے کی شادی کو پانچ سال گزر چکے تھے لیکن ابھی تک اس کے ہاں اولاد نہیں تھی ، میں بہت پریشان تھا ، کئی جگہ سے علاج کروایا لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا ، آخر کار اللہ پاک کے کرم سے ایک اسلامی بھائی سے ملاقات ہوئی جنہوں نے جانشینِ امیرِ اہلِ سنّت الحاج حضرت مولانا عبید رضا عطاری مدنی  مُدَّ ظِلُّہ العالی  سے سیب دَم کرواکر دئیے۔ مَاشآءَ اللہ اس کی برکت سے میرے بیٹے کے یہاں خوش خبری کا سامان ہوگیا۔ میرا بیٹا 12دن کے مدنی قافلے میں پہلے لاہور اور پھر وہاں سے ایبٹ آباد کا مسافر بنا۔ یہ بزرگوں کی برکتیں اور ان کی دعائیں ہیں ، اللہ پاک ان کو صحت و تندرستی عطا فرمائے اور دعوتِ اسلامی کو دن دُگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے ، امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری  دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ  کو درازیِ عمر بالخیر عطا فرمائے۔ اٰمین “

اے عاشقانِ رسول! دورِ رسالت سے لے کر اب تک قراٰنی آیات اور اللہ پاک کے مبارک نام وغیرہ کے ذریعے رُوحانی علاج مسلمانوں کا معمول ہے۔ اس سچی حکایت میں دَم کرنے کا ذکر ہے تو آپ کی معلومات کے لئے عرض ہے کہ رسولِ پاک  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  خود اپنے آپ پر دَم کیا کرتے تھے ، چنانچہ اُمُّ المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ  رضی اللہُ عنہا  فرماتی ہیں کہ نبیِّ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  جب بستر پر تشریف لاتے تو  اپنی دونوں ہتھیلیوں کو ملاتے اور قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ ، قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ اور قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسپڑھ کر  ان  پر دَم  کر کے جسمِ اطہر پر جہاں تک ہاتھ پہنچتے دونوں ہاتھ پھیرتے ، ہاتھ پھیرنے کی ابتدا سر ، چہرے اور جسم کے اگلے حصے سے فرماتے ، یہ عمل تین بار فرماتے۔ (بخاری ، 3 / 407 ، حدیث : 5017) بلکہ رسولِ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے دَم سکھانے کا حکم بھی دیا چنانچہ اُمُّ المؤمنین حضرت سیّدَتُنا حَفصہ  رضی اللہُ عنہا  بیان فرماتی ہیں : ایک مرتبہ نبیِّ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  تشریف لائے تو میرے پاس ایک شِفا نامی خاتون بھی موجود تھی ، جو نَمْلَہ (یعنی پھوڑے اور پھنسی) کا دَم کیا کرتی تھی ، آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے اُس شِفا نامی خاتون سے اِرشاد فرمایا : یہ دَم حَفصہ کو بھی سکھا دو۔ (سنن الکبریٰ للنسائی ، 4 / 366 ، حدیث : 7542)

سیب کس طرح دَم کروائے جاسکتے ہیں؟

جانشینِ امیرِ اہلِ سنّت حضرت مولانا عبید رضا عطّاری مدنی  مُدَّ ظِلُّہ العالی  کراچی میں موجود ہونے کی صورت میں بدھ اور اتوار کو  بعدِ نمازِ عصر عام ملاقات فرماتے ہیں اور اولاد کے طلب گاروں کے لئے سیب بھی دَم کرتے ہیں۔ عاشقانِ رسول کی خدمت میں عرض ہے کہ ملاقات کے لئے آنے سے پہلے ہفتے کی شام  اور منگل  کی شام کو دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی کے اِستقبالیہ آفس “ UAN : +92 21 111252692 Ext : 1985 “ پر کال کرکے اتوار یا بدھ کو ملاقات متوقع ہونے کے بارے میں کنفرم کرلیجئے۔ (حالیہ دنوں کورونا کے باعث ملاقات نہیں ہوتی۔ )

پھر جو سیب  دَم کروانا چاہیں وہ بدھ اور اتوار کی مغرب سے پہلے پہلے فیضانِ مدینہ کراچی کے استقبالیہ آفس پر جمع کروا دیں۔ جمعرات اور پیر کے دن واپس اسی آفس سے وصول کرلیں۔ (ایک جوڑے کے لئے ایک سیب پر دَم ہوتا ہے ، سیب وصول کرتے وقت ان کے  کھانے کا طریقہ بھی  اسی آفس کے اسلامی بھائی سے معلوم کرلیجئے)


Share

Articles

Comments


Security Code