Book Name:Insan Khasary Mein Hai

امام غزالی  رحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا علمی مقام

اللہ کریم کا امام غزالی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ پر بڑا اِحْسان تھا ، اللہ پاک نے آپ کو عِلْم کا شوق ، تلاشِ حق کی جستجو اور اپنا قُرب حاصِل کرنے کا شوق عطا کیا تھا۔آپ کی عمر مُبَارَک صِرْف 34 سال تھی ، جب آپ بغداد کی مشہور اسلامک یونیورسٹی جامعہ نظامیہ میں شَیْخُ الْجَامِعَہ (یعنی وائس چانسلر) کے عہدے پر فائِز ہو چکے تھے۔

4سال تک امام غزالی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ جامعہ نظامیہ میں درس وتدریس فرماتے رہے ، اس وقت تک آپ رحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی علمی شان و شوکت کا چرچا دُور دُور تک ہو چکا تھا ، ملک کے بڑے بڑے عُلَما ، وزیر ، مُشیر آپ کے دَرْس میں حاضِر ہوتے اَوْر علمی پیاس بجھایا کرتے تھے۔([1])

امام غزالی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی گوشہ نشینی

پیارے اسلامی بھائیو ! بغداد میں امام غزالی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو شُہرت نصیب ہوئی ، عِلْم کی دُنیا میں بڑا مَقام مِلا مگر دِل ابھی تک بےتاب تھا ، چنانچہ آپ نے کتابوں کا مزید مطالعہ شروع کیا ، آخر جب تصوف کی کتابیں پڑھیں تو دِل دُنیا سے بیزار ہو گیا ، آپ جان گئے کہ اللہ پاک کا قُرب مَقام ومرتبے اور شہرت میں نہیں بلکہ دُنیا سے منہ موڑ کر دِل کی اِصْلاح کرنے میں ہے۔ چنانچہ آپ نے شان وشوکت ، عزت ومرتبہ ، اُونچا مَنْصَب ، شُہرت و مقبولیت سب کچھ چھوڑا ، صوفیا کا لباس پہنا اور مُجاہِدات کے لئے ملکِ شام کی طرف روانہ ہوگئے۔([2])

پیارے اسلامی بھائیو ! امام غزالی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی ہمّت دیکھئے ! ایسی عزت وشُہرت ، مَقام و


 

 



[1]... فیضانِ امام غزالی، صفحہ:15-22  ملتقطًا۔

[2]...فیضانِ امام غزالی، صفحہ:27خلاصۃً۔