Book Name:Insan Khasary Mein Hai

بروز حشر وہ ہوگا نبی کی قربت میں   جہاں میں جس کو بھی الفت درودِ پاک سے ہے

حدیثِ پاک سے یہ بات ہوگئی ثابت          ہر ایک بزم کی زینت درودِ پاک سے ہے

درودِ پاک ہی خاکیؔ کا کل اثاثہ ہے          یہ ساری دولت و ثروت درودِ پاک سے ہے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                     صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

بیان سننے کی نیتیں

حدیثِ پاک میں ہے : اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اَعْمَال کا دار ومدار نیتوں پر ہے۔([1])

اے عاشقانِ رسول ! اچھی اچھی نیتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے ! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیتے ہیں ، مثلاًنیت کیجئے !  * رضائے الٰہی کے لئے پورا بیان سُنوں گا  * بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا  * جو سنوں گا ، اسے یاد رکھنے ، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                     صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

مؤمن متقی نقصان میں نہیں رہتا

تفسیرِ عزیزی میں ہے : کَلْدَہ بن اُسَید جسے اَبُو اَسد بھی کہتے  تھے ، مکہ مکرمہ کا رہنے والا ایک کافِر تھا ، جو دورِ جاہلیت میں حضرت ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہ عنہ کا ساتھی تھا۔حضرت ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہ عنہ کے اسلام قبول کرنے کے بعد ایک دِن آپ سے مِلا اور کہنے لگا : اے ابوبکر ! تم تجارت اور سوداگری میں بڑے ماہِر تھے ، اپنی عقل مندی کی وجہ سے ہمیشہ نفع کماتے تھے۔ اب تمہیں کیا ہوا ؟ تم نے اپنے باپ دادا کے دِین کے مقابلے میں اسلام


 

 



[1]...بخاری، کِتَاب بَدءُ الْوَحی،باب کیف کان بدء الوحی...الخ،صفحہ:65، حدیث:1۔