Book Name:Insan Khasary Mein Hai

اگر ہم ان 3 پہلوؤں کو ملحوظ رکھ کر اپنا شیڈول بنا لیں اور اس کے مطابق عمل کرنا شروع کر دیں تو  اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! دُنیا بھی سنور جائے گی ، آخرت بھی سنور جائے گی اور اللہ پاک نے چاہا تو ہم نقصان اُٹھانے سے بچنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔

امام غزالی رحمۃُاللہ علیہ کا ذِکْرِ خیر

پیارے اسلامی بھائیو ! 14 جُمَادَی الْاُخْریٰ یومِ امام غزالی  ہے ، یعنی اس دِن اسلامی تاریخ کی ایک عظیم ترین شخصیت امام محمد بن محمد غزالی رحمۃُاللہ علیہ کا عُرْسِ پاک ہوتا ہے ، آئیے ! اس مناسبت سے مختصر طور پر امام غزالی رحمۃُاللہ علیہ کا ذِکْرِ خیر کرتے ، سنتے ہیں :  

امام غزالی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا مختصر تعارف

امام محمد بن محمد غزالی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ پانچویں صدی کی مشہور اور بلند رُتبہ شخصیت ہیں ، آپ کی ولادت 450 ہجری کو طابَرَان ، ضلع طُوس ، صوبہ خُرَاسان میں ہوئی۔([1])آپ کا ، آپ کے والد کا ، آپ کے دادا کا نام محمد اور پردادا کا نام : احمد تھا۔ آپ کے بیٹے ہیں : امام حامِد غزالی ، یہ بھی ماہِر عالِمِ دین تھے ، ان ہی کی نسبت سے آپ نے اپنی کنیت ابو حامِد رکھی۔امام غزالی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ بہت زبردست عالِمِ دین تھے ، عِلْمِ فقہ ، عِلْمِ کلام ، فلسفہ اور تصوف میں کامِل مہارت رکھتے تھے ، آپ کی علمی شان وشوکت اور وجاہت کو دیکھ کر اس وقت کے وزیرِ اعظم نِظَامُ الْمَلِک نے آپ کو زَیْنُ الدِّیْن اور شَرْفُ الْمِلَّۃ کا لقب دیا۔آپ کا ایک لقب ہے : اِمَامُ الْبَحْر (یعنی علم وفن کا امام) ، آپ کے استاد امام الحرمین ، امام جُوَیْنی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرمایا


 

 



[1]...اِتِّحَافُ السَّادَه،  المقدمۃ، جلد:1، صفحہ:9۔