Book Name:Insan Khasary Mein Hai

روشن ہو رہے تھے ، اللہ پاک نے اُن 63 سالوں کی قسم ارشاد فرماتے ہوئے فرمایا :

وَ الْعَصْرِۙ(۱)

یعنی اے محبوب  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! ہمیں آپ کے مُبَارَک زمانے کی قسم... ! !

سُبْحٰنَ اللہ ! کیا شان ہے میرے آقا کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی... ! !

وہ خُدا نے ہے مرتبہ تجھ کو دیا ، نہ کسی کو ملے نہ کسی کو ملا

کہ کلامِ مجید نےکھائی شہا تِرے شہر و کلام و بقا کی قسم([1])

وضاحت : اے میرے پیارے آقا ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! اللہ پاک نے آپ کو ایسا کمال اُونچا رُتبہ دیا ہے کہ ایسا رُتبہ نہ پہلے کسی کو ملا ہے ، نہ بعد میں کسی کو ملے گا ، خُود آپ کی شان و عظمت کے تو کیا کہنے ، اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں  آپ کے شہر مُبَارَک  کی ، آپ کے کلام مُبَارَک کی ، آپ کی زندگی مُبَارَک کی قسمیں ارشاد فرمائی ہیں۔

 آئیڈیل زمانہ کونسا ہے ؟

 پیارے اسلامی بھائیو ! اس سے معلوم ہوا؛ سب سے اَفْضَل زمانہ وہی ہے کہ جب رسولِ اکرم ، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ظاہِری طور پر اس دُنیا میں تشریف فرما تھے۔ چنانچہ حدیثِ پاک میں ہے : خَيْرُكُمْ قَرْنِي ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ یعنی سب سے بہتر زمانہ میرا زمانہ ہے ، پِھر جو اس کے ساتھ ملے ہوئے ہیں ، پِھر جو اس کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔([2])

یعنی   اُمَّت میں سب سے بہترین لوگ رسولِ اکرم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ہم زمانہ  یعنی صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان ہیں ، پِھر تابعین ، پِھر تبع تابعین ، یہ 3 زمانے سب سے بہترین زمانے ہیں۔


 

 



[1]...حدائقِ بخشش،صفحہ:80۔

[2]...بخاری،کتاب الشہادات،باب لا یشہد علی شہادۃ جور اذا اشہد،صفحہ:681،حدیث:2651۔