Book Name:Insan Khasary Mein Hai

وہیں لگے تھے ، آپ تسبیح پڑھ کر سوچنے لگیں کہ گُندھا ہوا آٹا خمیرہ ہو گیا ہے یا نہیں ، اُس وقت یہ پھل گِر گئے۔([1])

 اے عاشقانِ رسول ! اس واقعہ کو سامنے رکھ کرہمیں اپنے بارے میں بار بار غور کرنے کی حاجت ہے۔ کیسی عِبْرت کی بات ہے... ! !  حضرت رابعہ بصریہ   رحمۃُاللہ علیہا  تسبیح میں مَصْرُوف تھیں ، اس دوران صِرْف تھوڑی دیر کے لئے رُک کر گُندھے ہوئے آٹے کے متعلق سوچنے کا اتنا اَثَر ہوا تو کئی کئی گھنٹے فضولیات میں برباد کر دینے کا وبال کیا ہو گا ؟ مگر آہ ! ہم غفلت سے بیدار نہیں ہوتے ، افسوس !  * سَوشَل میڈیا  اور انٹر نیٹ کے بے جا اور غلط استعمال  * دنیا کی مَحبَّت * مال ودولت کی اُلفت  * قبر وآخرت سے غفلت * نِت نئے فیشن اپنانے کی لَت * ہوٹلنگ کی کثرت  * بس کھاؤ پیو اور  جان بناؤ کے نعرۂ جہالت اور * نیک کاموں میں ٹال مٹول کی عادت جیسے  وَقْت برباد کر دینے والے کاموں نے ہمیں غلط رستے کا مُسَافِر بنا دیا ۔

وَقْت برباد کرنا اندازِ مسلمانی نہیں

 اے عاشقانِ رسول ! یقین مانیئے ! وَقْت برباد کرنا اندازِ مسلمانی ہے ہی نہیں ، حضرت  شُرَیح رحمۃُاللہ علیہ نے 2شخصوں کو فضول کام میں دیکھا ، فرمایا : اَلْفَارِغُ مَااُمِرَ بِہَذَا فارِغ شَخْص کو اس کام کا حکم نہیں دیا گیا ، اللہ پاک کا فرمان ہے : ([2])

فَاِذَا فَرَغْتَ فَانْصَبْۙ(۷)   (پارہ : 30 ، اَلَمْ نَشْرَحْ : 7)

 ترجمہ کنزُ العِرْفان : تو جب تم فارِغ ہو تو خوب کوشش کرو۔

یعنی اپنے فارِغ وَقْت کو عِبَادت میں صَرف کر مطلب یہ کہ جب ایک عِبَادت سے


 

 



[1]...قوت القلوب،الفصل الثامن و العشرون،ذکرالمقام الثانی من المراقبہ،جلد:1،صفحہ:183۔

[2]... تفسیر كبیر، پارہ:30،سورۂ  الم نشرح،زیرِ آیت:7 ،جلد:11،صفحہ:209بتغیر قلیل۔