Book Name:Insan Khasary Mein Hai

فارِغ ہو ، دوسری شروع کر اور کسی وَقْت عِبَادت سے خالی نہ رہ کہ مقصودِ اصلی عالَم کے پیدا کرنے سے یہی ہے۔([1])

زِندگی آمد برائے بندگی            زندگی بے بندگی شرمندگی

قیامت بہت قریب ہے

پیارے اسلامی بھائیو ! ہمارے سامنے ایک ہولناک دِن ہے۔قیامت جلد نہیں بہت ہی جلد آنے والی ہے ، ہم سمجھتے ہیں کہ قیامت دُور ہے ، ابھی تو اتنی صدیاں رہتی ہیں ، ابھی تو میں جوان ہوں ، پِھر بڑھاپا آئے گا ، پِھر کتنے سالوں کے بعد موت آئے گی ، پِھر کئی صدیوں کے بعد قیامت قائِم ہو گی۔ یہ ہماری خوش فہمی ہے۔اللہ پاک فرماتا ہے :

اِنَّهُمْ یَرَوْنَهٗ بَعِیْدًاۙ(۶) وَّ نَرٰىهُ قَرِیْبًاؕ(۷)   (پارہ : 29 ، اَلْمَعَارِج : 6 ، 7)

ترجمہ کنزُ العِرْفان : بیشک وہ اسے دور سمجھ رہے ہیں اور ہم اسے قریب دیکھ رہے ہیں۔

لوگ سمجھتے ہیں کہ قیامت دُور ہے ، اللہ پاک فرماتا ہے : قیامت دُور نہیں بلکہ قیامت تو بہت قریب ہے۔

قیامت کا ہوش رُبا منظر

اے عاشقانِ رسول ! قیامت قریب ہے ، بہت ہی قریب ہے ، آہ ! وہ ہولناک دِن... ! ! ذرا  تَصَوُّر تو باندھئے ! جب حضرت اسرافیل عَلَیْہِ السَّلَام صُور پھونکیں گے ، صُور کی ہولناک آواز سُن کر سب مُردَے قبروں سے اُٹھ کھڑے ہوں گے ، سب کو ہانک کر میدانِ محشر میں جمع کر دیا جائے گا ، یہ زمین تانبے کی زمین سے بدل دی جائے گی ، آسمان


 

 



[1]... انوارِ جمالِ مصطفٰے   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم،صفحہ:323 بتغیر قلیل ۔