Book Name:Insan Khasary Mein Hai

اس سے اندازہ لگائیے ! جب ایک لمحے کی اتنی قیمت ہے تو اگر آدمی ساری زندگی ہی نیکیوں میں گزارے ، ایک لمحہ بھی ضائع نہ ہونے دے تو اس کو کیسے کیسے انعامات نصیب ہوں گے۔

 جنّت میں درخت لگوائیے !

پیارے اسلامی بھائیو ! ہماری ایک ایک سانس کتنی قیمتی ہے ، اس کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ اگر ہم چاہیں تو اس دُنیا میں رہتے ہوئے صِرْف ایک سیکنڈ میں جنّت کے اندر درخت لگوا سکتے ہیں اور اس كا طریقہ بھی بہت آسان ہے۔اِبْنِ ماجہ شریف کی حدیثِ پاک کے مطابق ان چاروں کلمات میں سے جو بھی کلمہ پڑھیں ، جنّت میں ایک درخت لگا دیا جائے گا۔ وہ کلمات یہ ہیں : (1) : سُبْحٰنَ اللّٰہِ(2) : اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ(3) : لَااِلٰہَ اِلَّا اللہ (4) : اللہ اکبر۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو ! اس پر غور فرمائیے ! ہمارا ایک ایک لمحہ کتنا قیمتی ہے... ! !  ہم معمولی تَوَجُّہ کر کے ، زبان کو ذرا سی حرکت دے کر ایک سیکنڈ میں جنّت میں اپنا درخت لگوا سکتے ہیں۔یہ ہمارے ایک سیکنڈ کی قیمت ہے اور ہمارے یہ قیمتی سیکنڈز ، منٹ ، گھنٹے گزرتے چلے جا رہے ہیں ، وقت ایک ندی کی طرح بہتا چلا جا رہا ہے اور ہم لمحہ بہ لمحہ موت کے قریب سے قریب تَر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ پارہ : 30 ، سُوْرَۂ  اِنْشِقَاق ، آیت : 6  میں اِرْشاد ہوتا ہے :

یٰۤاَیُّهَا الْاِنْسَانُ اِنَّكَ كَادِحٌ اِلٰى رَبِّكَ كَدْحًا فَمُلٰقِیْهِۚ(۶)   (پارہ : 30 ، اَلْاِنْشِقَاق : 6)

ترجمہ کنزُ العِرْفان : اے انسان ! بیشک تو اپنے رب کی طرف دوڑنے والا ہے پھر اس سے ملنے والا ہے۔


 

 



[1]...ابنِ ماجہ،کتاب الادب،باب فضل التسبیح،صفحہ:610،حدیث:3807 ۔