Book Name:Insan Khasary Mein Hai

یہ ہے وہ خسارہ ، وہ نقصان جس کے متعلق اللہ پاک نے فرمایا :

اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍۙ(۲)   (پارہ : 30 ، اَلْعَصْر : 2)

ترجمہ کنزُ العِرْفان : بیشک آدمی ضرور خسارے میں ہے ۔

پیارے اسلامی بھائیو ! ہمیں اپنے نقصان کا احساس تک نہ ہو ، یہ خسارہ دَرْ خسارہ ہے اور انسانوں کی اَکْثَرِیت اس خسارے سے دوچار ہے۔ ہمیں یہ احساس ہی نہیں کہ ہم گُنَاہوں اور فضولیات میں مشغول ہو کر اپنا کتنا بڑا نقصان کر رہے ہیں ، کیسی عظیم جنّت سے محرومی اور کیسے ہولناک عذاب کے حقدار بن رہے ہیں۔ کاش ! ہمیں یہ احساس ہو جائے ، کاش ! ہم اس خسارے سے بچنے والے بن جائیں... ! !

ٹائِم مینجمنٹ کی اہمیت اور تقاضے

پیارے اسلامی بھائیو ! ہم اس خسارے اور نقصان سے کیسے بچ سکتے ہیں ؟ اللہ پاک نے فرمایا :

اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍۙ(۲) اِلَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ تَوَاصَوْا بِالْحَقِّ ﳔ وَ تَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ۠(۳)  

 (پارہ : 30 ، اَلْعَصْر : 2-3)

ترجمہ کنزُ العِرْفان : بیشک آدمی ضرور خسارے میں ہے مگر جو ایمان لائے اور انہوں نے اچھے کام کئے اور ایک دوسرے کو حق کی تاکید کی اور ایک دوسرے کو صبر کی وصیت کی۔

یہ 3 کام ہیں : (1) : بندہ مؤمن ہو (2) : نیک کاموں میں مَصْرُوف رہتا ہو (3) : حق اور صبر کی تلقین کرنے والا ہو تو ایسا شخص نقصان سے بچ سکتا ہے۔

ہمیں چاہئے کہ اپنی زندگی کو بہتر طَور پر گزارنے ، اپنے وقت کا درست استعمال