Book Name:Insan Khasary Mein Hai

پیارے اسلامی بھائیو ! یہاں سے ہمیں سبق ملتا ہے کہ سب سے آئیڈیل اور سب سے معیاری زمانہ ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ظاہِری زندگی مُبَارَک کا زمانہ ، پِھر صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان کا دَور ، پِھر تابعین اور تبع تابعین کا دَور مُبَارَک ہے ، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ انہی زمانوں کو اپنا معیار بنائیں ، مثلاً ان زمانوں کی تاریخ پڑھیں ، صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان کی سیرت پڑھیں ، پِھر اس کے مطابق اپنی زندگی گزارا کریں۔ اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ  خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔   

عَصْر کا ایک اور معنیٰ

پیارے اسلامی بھائیو ! اللہ پاک نے فرمایا :

وَ الْعَصْرِۙ(۱) اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍۙ(۲)   (پارہ : 30 ، اَلْعَصْر : 1-2)

ترجمہ کنزُ العِرْفان : زمانے کی قسم بیشک آدمی ضرور خسارے میں ہے۔

اس کی تفسیر میں امام حسن بصری رحمۃُاللہ علیہ کا ایک قول یہ ہے کہ یہاں عصر سے مراد وقتِ عصر ہے اور  اس کی قسم ارشاد فرما کر اللہ پاک نے ہمیں تنبیہ کی ہے کہ جس طرح عصر کا وقت دِن کا اختتامی وقت ہے ، اس وقت کام کاج کرنے والے ، بازار میں دُکانیں چلانے والے اپنی دُکانیں سمیٹنا شروع کر دیتے ہیں ، اب وہ وقت قریب آ جاتا ہے کہ جس نے دِن بھر کچھ نہیں کمایا ، جلد ہی وہ اپنے گھر پہنچے گا ، اس کے بال بچے ، اَہْل وعیال اس کے گرد جمع ہو جائیں گے اور پیسوں اور کھانے وغیرہ کا مطالبہ کریں گے۔ تب اسے شرمندگی کا سامنا ہو گا ، ایسے ہی اے انسان ! دُنیا اپنے عصر کے وقت پر ہے ، قیامت قریب آ گئی ہے ، جلد ہی موت اپنا جال بچھا دے گی ، تیرے رُوح نکال لی جائے گی ، تجھے اندھیری قبر میں اُتار دیا جائے