Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:اور جب قبریں کریدی جائیں گی، ہر جان کو معلوم ہوجائے گا جو اس نے آگے بھیجا اورجو پیچھے چھوڑا۔

یعنی جب قبریں کُرَیْدِی جائیں گی، مُردَوں کو دوبارہ زندہ کر کے حشر کے لئے نِکال لیا جائے گا، تب ہر کوئی جان لے گا کہ اس نے دُنیا میں کیا کیا اَعْمَال کئے، جس نے نیکیاں کی ہوں گی، وہ بھی جان لے گا، جس نے گُنَاہ کئے ہوں گے، وہ بھی جان لے گا۔ ([1])

قبر وں سے اُٹھنے کے مختلف احوال

علّامہ اِبْنِ جوزی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں: روایات میں آیا ہےکہ جب بندہ مرتا ہے تو اس کے اَعْمال چاہے اچھے ہوں یا بُرے، اس کے سَر کے پاس جمع ہو جاتے ہیں، جب اسے غسل دیا جاتا ہے، کفن پہنایا جاتا ہے، اس پر نمازِ جنازہ پڑھی جاتی ہے، ان تمام وقتوں میں وہ اعمال اس کے ساتھ ساتھ رہتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی اس کی قبر میں اُتر جاتے ہیں، لوگ تو میت کو دفنا کر پلٹ آتے ہیں مگر اَعْمال اس کے ساتھ قبر میں رہ جاتے ہیں، پِھر قیامت تک اس کے یہ اَعْمال اس کے ساتھ ہی رہتے ہیں، یہاں تک کہ جب قبریں کریدی جائیں گے، مُردَوں کو دوبارہ زندہ کیا جائے گا، اس وقت اس کے اَعْمال اچھے ہوں یا بُرے، اس کے ساتھ ہی قبر سے نکلیں گے،  پِھر جب یہ آخرت کے حساب کے لئے میدانِ محشر کی طرف بڑھے گا، اس کے سب اچھے یا بُرے اعمال جمع ہو جائیں گے، ان میں سے کوئی چھوٹا، کوئی بڑا گُنَاہ بُھلایا نہیں جائے گا، اس کے ظاہِر اور چھپے ہوئے سب اعمال سامنے آجائیں گے۔([2])  

علّامہ اِبْنِ جوزی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ایک جگہ لکھتے ہیں: جب لوگ قبروں سے اُٹھیں گے،


 

 



[1]...تفسیر خازن، پارہ:30، اَلْاِنْفِطَار،زیرِ آیت:4 ،5، جلد:4، صفحہ:401 بتغیر قلیل۔

[2]...بستان الواعظین، مجلس فی الحساب...الخ، عمل العبد یلازمہ، صفحہ:78 بتغیر قلیل۔