Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar

اے عاشقان رسول! اللہ پاک نے ہمیں اِیْمان کی دولت عطا فرمائی ہے تو ہمیں اس کی قدر بھی کرنی ہے، اس کی حفاظت کرنا ہماری ذِمَّہ داری ہے، اس لئے ہمیں چاہئے کہ اللہ پاک کی خُفیہ تدبیر سے ہر دَم ڈرتے رہیں اور ہر ہر لمحہ سلامتئ ایمان کی فِکْر کرتے رہیں۔

بندۂ مومن کی شان

اللہ پاک ہمیں سلامتی ایمان کی دولت نصیب فرمائے، کاش! کلمہ پڑھتے ہوئے ہی رُوح نکلے، قبر میں ایمان سلامت لے کر اُترنے میں کامیاب ہو جائیں، اگر ایسا ہو گیا تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! وارے نیارے ہو جائیں گے۔جی ہاں! ایک مسلمان کو آخرت میں جو انعامات ملیں گے، ان کو تو کہنا ہی کیا ہے...!! مسلمان کے قبر سے اُٹھنے کا منظر بھی بہت دلکش اور قابِلِ رشک ہو گا۔ چنانچہ حضرت ثابِت بُنَانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: جب بندۂ مؤمن قبر سے اُٹھے گا تو کراماً کاتبین یعنی اعمال لکھنے والے 2 فرشتے اس کا استقبال کریں گے اور قبر سے اُٹھتے ہی اسے کہیں گے: اے بندۂ مؤمن! غم نہ کر بلکہ خُوش ہو جا کہ تمہارے لئے وہ جنّت ہے جس کا تم سے وعدہ کیا گیا تھا، پس اللہ پاک اس بندۂ مؤمن کو خوف سے امن عطا فرمائے گا، اس کی آنکھیں ٹھنڈی کرے گا اور قیامت کے دِن کی وہ مصیبت جو لوگوں کو گھیر لے گی، بندۂ مؤمن اس مصیبت سے محفوظ رہے گا۔([1])

یاالٰہی! کر ایسی عنایت           دیدے ایمان پر اِستِقامت

مجھے دیدے ایمان پر اِستقامت  پئے   سیِّدِ   مُحْتَشَم   یاالٰہی!

مسلماں ہے عطارؔ تیری عطا سے  ہو  ایمان  پر  خاتِمہ  یاالٰہی!([2])


 

 



[1]...التذکرۃ فی احوال الموتیٰ وامور الآخرۃ، باب ماجاء ان العبد المؤمن اذا قام...الخ، صفحہ:166 ملتقطًا۔

[2]...وسائلِ بخشش،صفحہ:105 ،110 ،139 ملتقطًا۔