Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar

کاموں کے لئے وقف کر دیتے ہیں، ایسے لوگ جب قبروں سے اُٹھیں گے *ان کے تو وارے ہی نیارے ہوں گے *ان کی حالت قابِلِ رشک ہو گی *ان میں سے کچھ وہ ہوں گے جنہیں قبروں سے اُٹھتے ہی خوشخبری سُنائی جائے گی *کچھ وہ ہوں گے کہ ان کے نیک اعمال بہت اچھی اور خوبصورت شکل میں ان کا استقبال کریں گے *کچھ وہ ہوں گے جنہیں سواریاں پیش کی جائیں گی اور یہ سُواری پر بیٹھ کر میدانِ محشر کی طرف جائیں گے اور *کچھ تو وہ خوش نصیب ہوں گے کہ انہیں قبر سے اُٹھتے ہی پنکھ عطا کر دئیے جائیں گے اور یہ اُڑ کر جنّت میں پہنچ جائیں گے جبکہ لوگ ابھی حساب کتاب میں مَصْرُوف ہوں گے۔

سُبْحٰنَ اللہ! نیک لوگوں کی کیسی نِرالی شانیں ہوں گی، کس نیک بندے کو قبر سے کیسے اُٹھایا جائے گا، آئیے! احادیثِ کریمہ سنیئے!

کلمہ طیبہ پڑھنے والے

صحابی اِبْنِ صحابی حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ عنہما سے روایت ہے، سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:  جَو لَااِلٰہَ اِلَّا اللہُ پڑھتے ہیں، انہیں نہ موت کے وقت وحشت ہو گی، نہ قبر کے اندر وحشت ہو گی، نہ ہی قبروں سے اُٹھتے وقت کوئی وحشت ہو گی۔ غیب کی خبریں دینے والے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے مزید فرمایا: گویا میں دیکھ رہا ہوں( کہ صُور پُھونک دیا گیا ہے مردَے قبروں سے نکل رہے ہیں اور)  مسلمان جو کلمہ طیبہ پڑھتے ہیں،( اس پر ایمان بھی رکھتے ہیں)  اپنے سَر سے مٹی جھاڑتے  اور یہ کہتے ہوئے اُٹھ رہے ہیں: ([1])

الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْۤ اَذْهَبَ عَنَّا الْحَزَنَؕ- (پارہ:22، فَاطِر:34)


 

 



[1]...معجم اوسط، من اسمہ یعقوب، جلد:6، صفحہ:480، حدیث:9478 بتغیر قلیل۔