Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar

پیارے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور  چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نبوت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمنے فرمایا:مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِيْ فَقَدْ اَحَبَّنِيْ وَمَنْ اَحَبَّنِيْ كَانَ مَعِيَ فِي الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے مَحَبَّت کی اس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])

سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا!    جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                                  صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

سونے جاگنے کی سنتیں اور آداب

فرمانِ آخری نبی، رسولِ ہاشمی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم:جو شخص عصر کے بعد سوئے اور اس کی عقل جاتی رہے تو اپنے آپ کو ملامت کرے۔([2])

اے عاشقانِ رسول ! سونے سے پہلے بستر کو اچھی طرح جھاڑ لیجئے تاکہ کوئی کیڑا وغیرہ ہو تو نکل جائے  *سونے سے پہلے یہ دعا پڑھ لیجئے:اَللّٰھُمَّ بِاسْمِکَ اَمُوْتُ وَ اَحْیَا، ترجمہ: اے اللہ پاک! میں تیرے نام کے ساتھ ہی مرتا ہوں اور جیتا ہوں(یعنی سوتا اور جاگتا ہوں) *دن کے  ابتدائی حصے میں سونا یا مغرب اور عشاکے درمیان میں سونا مکروہ ہے  *دوپہر کو قَیْلُولہ(یعنی کچھ دیر لیٹنا) مُسْتَحَب ہے *سونے میں مُسْتَحَب یہ ہے کہ با طہارت سوئے کچھ دیر سیدھی کروٹ پر سیدھے ہاتھ کو رخسار (یعنی گال) کے نیچے رکھ کر قبلہ رُو سوئے پھر اس کے بعد بائیں کروٹ پر  *سوتے وقت قبر میں سونے کو یاد کرے کہ وہاں تنہا سونا ہو


 

 



[1]...تاریخ ِ مدینہ دمشق، جلد:9، صفحہ:343۔

[2]...مسند ابی یعلیٰ، جلد:4، صفحہ:121، حدیث:4915۔