Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:اور ہمارے لیے مثال دیتا ہے اور اپنی پیدائش کو بھول گیا۔ کہنے لگا: کون ہے جو ہڈیوں کو زندہ کر دے جبکہ وہ بالکل گلی ہوئی ہوں۔تم فرماؤ:ان ہڈیوں کو وہ زندہ کرے گا جس نے پہلی بار انہیں بنایا اور وہ ہر پیدائش کو جاننے والا ہے۔

ان آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ کتنا احمق(Stupid) ہے یہ انسان جو ہمارے لئے مثال بیان کرتا ہے  اور اپنی پیدائش کو بُھولا بیٹھا ہے۔ کیا یہ اپنے آپ کو نہیں دیکھتا کہ ابتدا میں  ایک گندہ نطفہ تھا جو کہ گلی ہوئی ہڈی سے بھی حقیر تر (Inferior)ہے ، اللہ پاک نے اپنی قدرتِ کاملہ سے اس میں جان ڈالی، ایک پانی کے قطرے(Drop) کو ہاتھ، پاؤں، ناک، کان ، آنکھ دے کر، دھڑکتا دِل، سوچنے والا دِماغ دے کر جیتا جاگتا انسان بنا دیا، اب یہ اپنی تخلیق کو بُھول گیا، ایسا مغرور ہو گیا کہ اللہ پاک کی قدرت ہی کا انکاری ہو کر جھگڑنے آ گیا ہے؟ اے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! اسے فرما دیجئے! ان گلی ہوئی ہڈیوں کو وہی زندہ کرے گا، جس نے پہلے انہیں بنایا تھا، جو خُدائے پاک ایک پانی کے قطرے کو گوشت، چربی اور ہڈیوں میں تبدیل کر سکتا ہے، وہ ان گلی ہوئی ہڈیوں میں دوبارہ جان بھی ڈال سکتا ہے۔ بےشک وہ اللہ پاک ہے، ہر تخلیق کو خُوب جاننے والا ہے۔([1])

جو عبرت سے نہیں سمجھے، دلائل بھی نہیں مانے     قیامت خُود بتائے گی، قیامت کیوں ضروری تھی

یہ تو بس ایک جھڑکی ہے...!!

پیارےاسلامی بھائیو! قیامت آنی ہے، ضَرور آنی ہے، مرنے کے بعد اُٹھایا جانا ہے،


 

 



[1]...تفسیر صراط الجنان، پارہ:23، یٰسں ، زیرِ آیت:78 ، 79،  جلد:8، صفحہ:282 خلاصۃً۔