Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar

منظر بیان فرمایا، چنانچہ احادیثِ کریمہ کے مطابق حضرت اِسْرافیل علیہ السَّلَام اپنے مُنہ میں صُور لئے کھڑے ہیں، جب اللہ پاک آپ کو حکم فرمائے گا، آپ صُور میں پُھونکیں گے، یہ ایک خوفناک چنگھاڑ کی آواز ہو گی، اس آواز سے ایک زلزلہ(Earthquake) برپا ہو گا، ستارے جھڑ جائیں گے، چاند اور سورج آپس میں ٹکرا کر ریزہ ریزہ (Crumble)ہو جائیں گے، جیسے کشتی بیچ سمندر میں طوفان کی موجوں کے سبب لڑکھڑاتی ہے، زمین ایسے لڑکھڑا جائے گی، اس وقت قیامت قائِم ہو گی، سب موت کے گھاٹ اُتر جائیں گے۔ اس کے بعد فرشتوں پر بھی موت طاری ہوگی، سب فرشتے موت  کا ذائقہ چکھیں گے، اس وقت ایک حَیّ و قَیُّوم رَبّ کریم کے سِوا کوئی زندہ نہیں ہوگا، جب تک اللہ پاک چاہے گا، سب پر موت طاری رہے گی،  پِھر اللہ پاک فرمائے گا: عرش اُٹھانے والے فرشتے زِندہ ہو جائیں۔ پَس وہ زِندہ ہو جائیں گے۔ پھر حکم ہو گا جبرائیل و میکائیل علیہما السَّلَام زِندہ ہو جائیں۔ یہ بھی زِندہ ہو جائیں گے۔ اب اللہ پاک حضرت اسرافیل علیہ السَّلَام کو حکم فرمائے گا: اُنْفُخْ نَفْخَۃَ الْبَعْثِ  مرنے کے بعد اُٹھائے جانے کے لئے صُور پھونکو...! حضرت اسرافیل علیہ السَّلَام پھر سے صورپھونکیں گے، بس یہ صُور پُھونکتے ہی تمام رُوحیں نکل آئیں گی، اللہ پاک فرمائے گا: میری عزّت و جلال کی قسم! تمام رُوحیں اپنے اپنے جسموں میں چلی جائیں۔ چنانچہ تمام رُوحیں اپنے اپنے جسموں میں چلی جائیں گی، اب زمین کھلے گی اور سب اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضِر ہو جائیں گے۔([1])

اے عاشقان رسول! قیامت آنی ہے، آنی ہی آنی ہے، یہ اللہ پاک کی قدرت کا ایک


 

 



[1]...مُسْندِ اِسْحاق بن راہویہ، حدیث الصور عن ابی ہریرۃ...الخ، جلد:1، صفحہ:261، حدیث:10 خلاصۃً۔