Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar

ضَرور اُٹھایا جانا ہے، یہ اُس رَبِّ کائنات کا وعدہ ہے، جو سب سچوں سے بڑا سچا ہے، جس کا جھوٹ بولنا ناممکن و محال(Impossible) ہے، یہ اُس رَبِّ کائنات کا وعدہ ہے جس نے یہ دُنیا بنائی ہے، وہی ایک روز اسے فنا کر دے گا، پِھر ہمیں مرنے کے بعد دوبارہ اُٹھایا جائے گا، ہمارے اعمال کا حساب ہو گا، اُس دِن نیکوں کے لئے جنّت ہو گی مگر آہ! گنہگار اگر رحمتِ اِلٰہی سے محروم رہے تو جہنّم اُن کا ٹھکانا ہو گی۔

جو لوگ مرنے کے بعد دوبارہ اُٹھائے جانے کو مانتے نہیں ہیں، وہ اصل میں اللہ پاک کی قدرت  سے جاہِل ہیں۔ کفّارِ مکہ نے بھی کہا تھا: مرنے کے بعد جب ہم گلی سڑی ہڈیاں ہو جائیں گے، کیا ہمیں دوبارہ زندہ کیا جائے گا؟ اس پر فرمایا گیا: ہاں! تمہیں زندہ کیا جائے گا اور یہ کوئی مشکل بات نہیں بلکہ

فَاِنَّمَا هِیَ زَجْرَةٌ وَّاحِدَةٌۙ(۱۳) فَاِذَا هُمْ بِالسَّاهِرَةِؕ(۱۴) (پارہ:30، اَلنّٰزِعٰت:13 ،14)

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:تو وہ (پھونک) تو ایک جھڑکنا ہی ہے،تو فوراً وہ کھلے میدان میں آ پڑے ہوں گے۔

اللہ! اللہ! یہ ہے اللہ پاک کی قدرت...!! غیر مسلم اسے بہت مشکل سمجھتے تھے کہ گلی سڑی ہڈیوں میں جان کیسے ڈالی جا سکتی ہے؟ کیسے انہیں پِھر سے زندہ کیا جا سکتا ہے؟ اللہ پاک نے فرمایا: یہ تو صِرْف ایک جھڑکی ہو گی، بَس! صُور پُھونکا جائے گا، اسی وقت ہزاروں سال پُرانے مُردے بھی قبروں سے اُٹھ کھڑے ہوں گے۔([1])

قبروں سے اُٹھنے کا ہولناک منظر

ہمارے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے قیامت قائِم ہونے کا پُورا


 

 



[1]... صراط الجنان، پارہ:30، اَلنّٰزِعٰت ، زیرِآیت:10-14،  جلد:10، صفحہ:526 ماخوذًا۔