Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar

نظّارہ ہو گا کہ ہزاروں سال پُرانے مردے بھی دوبارہ اُٹھ کھڑے ہوں گے۔

جب قبریں کُریدی جائیں گی...!!

اللہُ اکبر! پیارےاسلامی بھائیو! ہم مسلمان ہیں، ہم اللہ پاک کی قدرت کو بھی مانتے ہیں اور یہ بھی یقین رکھتے ہیں کہ قیامت آنی ہے، ہمیں مرنے کے بعد دوبارہ اُٹھایا جانا ہے، اب ذرا اُس منظر کو اپنے تَصَوُّر میں لائیے! آہ! وہ وقت جب یہ آسمان لپیٹ دیا جائے گا، یہ زمین تانبے (Copper)کی زمین سے بدل دی جائے گی، آہ! جب نَفْخَۃُ الْبَعْث  ہو گا یعنی دوبارہ اُٹھائے جانے کے لئے صُور پھونک دیا جائے گا، کیسے قبریں کھل جائیں گی، صدیوں پہلے مَرے ہوئے لوگ جن کی ہڈیاں بھی گل سڑ کر مٹی ہو چکی ہوں گی، اللہ پاک کی قدرت سے دوبارہ اُٹھ کھڑے ہوں گے، ہاں! ہاں! ہمیں دوبارہ اُٹھایا جائے گا مگر یاد رکھئے! یہ اُٹھنا ایسا نہیں ہو گا، جیسے دُنیا میں آنا ہوتا ہے، ہم اس دُنیا میں ایک ہی انداز سے آتے ہیں، کوئی امیر ہو یا غریب ، بادشاہ ہو یا فقیر، ڈاکٹر ہو یا انجینئر ، عالِم ہو یا جاہِل، عبادت گزار ہو یا گنہگاروں کا سردار، جب دُنیا میں آتے ہیں تو سب بغیر لباس کے آتے ہیں، سب ہی اپنے ننھے مُنّے جسم کے ساتھ آتے ہیں، سب کے ہی ننھے ننھے ہاتھ، ننھے پاؤں ہوتے ہیں مگر ذِہن میں رکھئے! قیامت کے لئے اُٹھنا ایسا اُٹھنا نہیں ہو گا، وہ اُٹھنا اعمال کے مطابق ہو گا، ہم اس دُنیا میں جیسا عَمَل کریں گے، ویسے ہی انداز میں، ویسی ہی شکل و صُورت میں مطمئن یا گھبرائے ہوئے، خوبصُورت یا بدصورت، ندامت و شرمندگی سے روتے بلکتے یا خوشیاں مناتے اُٹھیں گے۔ اللہ پاک فرماتا ہے:

وَ اِذَا الْقُبُوْرُ بُعْثِرَتْۙ(۴) عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ وَ اَخَّرَتْؕ(۵) (پارہ:30، اَلْاِنْفِطَار:4 ،5)