Book Name:Faizan e Hazrat Imam Jalal Uddin Suyuti

لغت وغیرہ کئی عُلُوم میں کامِل مہارت رکھتے تھے۔ عِلْم کے میدان میں سب سے بڑا درجہ ہے مُجْتَهِد کا ہے اور امام سُیُوطِی رحمۃُاللہ ِعَلَیْہ بعض عُلُوم میں درجۂ مُجْتَهِد تک پہنچے ہوئے تھے۔

امام سُیُوطِی رحمۃُاللہ ِعَلَیْہ خصوصیت کے ساتھ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی حدیثیں پڑھنے کے بہت ہی شوقین تھے۔ آپ نے حدیثِ پاک کی بہت ساری کتابیں بھی لکھی ہیں اور حدیثیں زبانی یاد بھی کیا کرتے تھے۔ آپ فرماتے ہیں: مجھے رُوئے زمین پر 2 لاکھ حدیثیں مُیَسَّر آئیں،میں نے وہ ساری کی ساری یاد کر لیں، اگر مزید ملتیں تو وہ بھی یاد کر لیتا۔([1])

کلامِ مصطفےٰ سے اس قدر تھی انسیت اُن کو

جو پڑھتے یاد کر لیتے روایت تھے جلالُ الدِّین

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو!اندازہ لگائیے!یہ کتنی محنت کا کام ہے،حدیثیں، ان کے رَاوِیوں کے نام، پِھر ہر ہر راوی سے متعلق معلومات حاصِل کرنا، کون سا راوِی ضعیف ہے،کون سا صحیح ہے وغیرہ کی پرکھ کرنا، امام سُیُوطِی رحمۃُاللہ علیہ کو ان ساری تفصیلات کے ساتھ 2 لاکھ حدیثیں زبانی یاد تھیں اور شوق دیکھئے!فرماتے ہیں:اگر مزید حدیثیں مل جاتیں تو میں وہ بھی یاد کر لیتا۔امام سُیُوطِی رحمۃُاللہ علیہ کو اس شوق اور محنت کا صلہ کیا ملا؟ سنیئے!

بارگاہِ رسالت سے لقب عطا ہوا

امام سُیُوطِی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی ایک کتاب ہے: جَمْعُ الْجَوامِعْ۔ اس کتاب میں امام سُیُوطِی  


 

 



[1]...اَلْکَوَاکِبُ السَّائِرَہ،جز:1، صفحہ:229۔