Book Name:Faizan e Hazrat Imam Jalal Uddin Suyuti

دَامَتْ بَرْکَاتُہم العالیہ کا رِسالہ احترامِ مسلم مِل گیا۔  اس نے جب یہ رسالہ پڑھا تو حیران رہ گیا کہ میں جن مسلمانوں سے نفرت کرتا ہوں، اُن کا مذہبِ اسلام کتنا پیارا ہے، بس یہ رسالہ پڑھ کر اس کے دِل میں اسلام کی محبّت بیٹھ گئی، کچھ دِن بعد اس کی چند اسلامی بھائیوں سے مُلاقات ہوئی اور وہ غیر مسلم اُن اسلامی بھائیوں کے ہاتھ پر کلمہ پڑھ کر  مسلمان ہو گیا۔([1])

لاکھوں کو سنتوں کا پیکر بنا دیا ہے  ہے زندہ و مسلّم عطّار کی کرامت

بگڑوں کو راہِ حق کا متلاشی کر دیا ہے      دِل صاف ستھرا کر دے عطّار کی بصیرت([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

امام سُیُوطِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی چند مُبَارَک عادات

پیارے اسلامی بھائیو!امام جلالُ الدِّیْن سُیُوطِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ *بہت نیک،پرہیز گار، تقویٰ والے*سنّتوں پر عمل کرنے والے اور *ہر حال میں شریعت کی پیروی کرنے والے تھے *آپ فرماتے ہیں:میں ابھی 7 سال کا تھا کہ میرے دِل میں نیک کاموں کی اور نیکی کی دعوت دینے کی محبّت  اور بُرے کاموں کی نفرت ڈال دی گئی تھی *جو بندہ بُرائی کی دعوت دیتا، مجھے اس سے قدرتی طور پر نفرت ہونے لگتی تھی *میں بچپن ہی سے نیک  لوگوں کے متعلق خوش عقیدہ ہوں *جلد بازی سے بچنا اور ہر کام سوچ سمجھ کر کرنا آپ کی عادت مُبَارَکہ تھی *آپ مسلمانوں سے حُسْنِ ظَن رکھتے، یہاں تک کہ کسی کا بُرا چرچا سُن کر بھی اسے بُرا نہ جانتے بلکہ اس کے متعلق حُسْنِ ظَنّ ہی رکھتے تھے *آپ فرماتے ہیں: مجھے سُنّت سے، پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی پیاری پیاری حدیثوں


 

 



[1]...تعارِفِ امیرِ اہلسنت،صفحہ:24۔

[2]...مناقبِ عطار،صفحہ:41۔