Book Name:Faizan e Hazrat Imam Jalal Uddin Suyuti

اللہ پاک ہمیں بھی ایسی توفیق نصیب فرمائے! کاش! ہم دُنیا والوں کے سامنے ہاتھ پھیلانے ، ان کی مِنَّت سماجت کرنے کی بجائے اپنے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے حُضُور اِسْتِغَاثہ پیش کرنے(یعنی مدد کے لئے پُکارنے) کی عادَت بنا لیں۔یقین مانیئے! یقین پکا ہو، بندہ دِل سے پُکارے تو پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ضرور کرم فرماتے ہیں۔

فریاد اُمَّتی جو کرے  حالِ زار  میں       ممکن نہیں کہ خیرِ بشر کو خبر نہ ہو([1])

امام سُیُوطِی سے ہمیں تو پیار ہے

ہم الحمد للہ! عاشقانِ رسول ہیں، عاشقانِ اولیا ہیں، عاشقانِ علما ہیں، اللہ پاک کے فضل سے ہمیں تمام سُنی علما سے پیار ہے، اِنْ شَآءَ اللہُ الکریم!روزِ قیامت یہ پیار، یہ محبّت ہمیں ضرور فائدہ پہنچائے گی۔ امام جلالُ الدِّیْن سُیُوطِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے ایک شاگرد ہیں: شیخ جلالُ الدِّیْن قادری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ،آپ فرماتے ہیں:امام سُیُوطِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے وصال کے بعد میں نے خواب دیکھا: گویا قیامت قائِم ہو گئی ہے، سب میدانِ محشر میں جمع ہیں، اسی دوران ایک اعلان ہوا: مُحَدِّثین (یعنی عِلْمِ حدیث کے ماہِر عُلَما ) کہاں ہیں؟یہ اعلان سنتے ہی بہت سے عُلَمائے کرام کھڑے ہو گئے اور جہاں کا حکم ہوا، وہاں تشریف لے گئے۔ پِھر اعلان ہوا: شیخ عبد الرحمٰن سُیُوطِی (رحمۃُاللہِ عَلَیْہ) کہاں ہیں؟یہ اعلان سن کر امام سُیُوطِی رَحمۃُاللہ ِعَلَیْہ تشریف لائے، بہت سارے لوگ آپ کے ساتھ تھے۔ یہ منظر دیکھ کر میں بھی آگے بڑھا، سلام پیش کیا اور عرض کیا: یاسیدی! میں بھی آپ ہی کی جماعت کا ہوں؟ فرمایا: ہاں! چنانچہ میں بھی آپ کے ساتھ چل پڑا۔ اس کے ساتھ ہی میری آنکھ کھل گئی۔([2])اللہ پاک کی ان پر


 

 



[1]...حدائقِ بخشش،صفحہ:130۔

[2]...بَہْجَۃُ الْعَابِدِین،صفحہ:274 ملتقطًا۔