Book Name:Faizan e Hazrat Imam Jalal Uddin Suyuti

آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نبوت  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا: مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِيْ فَقَدْ اَحَبَّنِيْ وَمَنْ اَحَبَّنِيْ كَانَ مَعِيَ فِي الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے مُحَبَّت کی اس نے مجھ سے مُحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مُحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])

سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا! جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

ولیمہ کرنا سُنَّتِ مصطفےٰ  ہے

2فرامینِ  آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم :(1): ولیمہ کرو اگرچہ ایک بکری سے ہی ہو([2])(2): بُرا کھانا اُس ولیمے کا ہے جس میں مالدار بُلائے جائیں اور غریب چھوڑ دئیے جائیں۔([3])

اے عاشقانِ رسول !ولیمہ کرنا سُنّتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہے *ہمارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ولیمہ کیا کرتے تھے *  اُمُّ المُؤْمِنِیْن حضرت صفیہ رَضِیَ اللہُ عنہا سے نِکاح کے وقت پیارے آقا، رسولِ خُدا  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ولیمے میں حَرِیْسہ کھلایا۔([4]) حَرِیْسہ کی وضاحت: کھجور، مکھن، چھوہارے اور گھی ملا کر بنائے گئے کھانے کو حَرِیسہ کہا جاتا ہے، اس کی بہت سی اقسام ہیں اور مختلف  طریقوں سے بنایا جاتا ہے۔ 

* اُمُّ المُؤْمِنِیْنحضرت زینب رَضِیَ اللہُ عنہا سے نکاح کے وقت آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ولیمے میں ایک بکری ذبح فرمائی، یہ آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی طرف سے کئے گئے ولیموں میں سے سب   سے بڑا ولیمہ تھا۔([5])


 

 



[1]...تاریخ دمشق، جلد:9، صفحہ:343۔

[2]...بخاری، کتاب:النکاح، باب:الولیمۃ ولو بشاۃ، صفحہ:1329، حدیث:5167۔

[3]...بخاری، کتاب:النکاح، باب:من ترک الدعوۃ، صفحہ:1331، حدیث:5177۔

[4]...بخاری، کتاب:النکاح، باب:الولیمۃ ولو بشاۃ، صفحہ:1330، حدیث:5169۔

[5]...بخاری، کتاب:النکاح، باب:الولیمۃ ولو بشاۃ، صفحہ:1330، حدیث:5168۔