Book Name:Faizan e Hazrat Imam Jalal Uddin Suyuti

سے اور نیک لوگوں سے محَبَّت ہے، مجھے معلوم ہو جائے کہ فُلاں جگہ نیک شخص رہتا ہے، میں اُن کی زیارت کے لئے بھی حاضِر ہوتا ہوں اور ان سے تبَرُّک بھی کرتا (یعنی ان کی ذات اور اُن سے نِسْبَت رکھنے والی چیزوں  سے برکتیں بھی لیتا) ہوں۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو!غور فرمائیے! وقت کے اتنے بڑے امام صاحِب کی کتنی پیاری پیاری عادات ہیں، اللہ پاک ہمیں بھی ایسی پیاری پیاری عادات نصیب فرمائے۔ کاش! ہمیں بھی تقویٰ و پرہیز گاری مل جائے، کاش! نیک کاموں کی محبّت اور گُنَاہوں سے نفرت عطا ہو جائے، کاش! سُنّت کی مُحَبَّت ملے اور نیک لوگوں  کی برکتیں لُوٹنے کا موقع نصیب ہو جائے۔

نیک لوگوں سے بَرَکَت لینے کی فضیلت

پیارے اسلامی بھائیو! نیک لوگو سے تَبَرُّک (یعنی برکتیں لوٹنا) بہت پیارا عمل ہے، ہمیں اس کی عادَت بنا لینی چاہئے *قرآنِ پاک میں شَعَائِرُ اللہ (یعنی اللہ پاک کی نشانیوں مثلاً کعبہ شریف ،صفا   ومروہ ،مقامِ ابراہیم اور دیگر بابرکت مقامات وغیرہ)کی تعظیم کو دِل کا تقویٰ فرمایا گیا ہے اور اَوْلیائے کرام بھی شَعَائِرُ اللہ  میں داخِل ہیں([2])*الحمد للہ! نیک لوگوں اور ان سے نسبت رکھنے والی چیزوں کی بہت برکتیں ہیں *ان کے صدقے امن ملتا ہے *آفتیں دُور ہوتی ہیں *گُنَاہوں سے چھٹکارا ملتا ہے *نیکیوں میں دِل لگتا ہے *بیماریوں سے شِفا ملتی ہے *اور ایک اَہَم بَرَکَت یہ کہ جو بندہ نیک لوگوں کا ادب کرتا ہے، ان کی خدمت میں حاضِر ہو کر یا ان سے نسبت رکھنے والی چیزوں کا ادب کر کے تَبَرُّک کرتا (یعنی برکت لیتا) ہے، اللہ پاک اسے بھی بابرکت بنا دیتا ہے۔


 

 



[1]...بَہْجَۃُ الْعَابِدِین،صفحہ:172خلاصۃً۔

[2]...مواعظ نعیمیہ، صفحہ:221 بتغیر ۔